ریحام خان نے ایسی کس حالت میں تصویر کھنچوا لی کہ مفتی اسماعیل مینک نے انہیں لیزر ٹریٹمنٹ کا مشورہ دیۓ بغیر نہ رہ سکے

عمران خان کی دوسری سابقہ بیگم ریحام خان جس طرح آندھی طوفان کی طرح عمران خان کی زندگی میں داخل ہوئی تھیں اسی طرح ان کی زندگی سے نکل بھی گئیں ۔ان کے اور عمران خان صاحب کی شادی شدہ زندگی کو لے کر لوگ اس کی شادی سے لے کر آج کے دن تک مختلف قسم کی قیاس آرائیاں کرتے نظر آتے ہیں

میڈیا گرل ریحام خان کو خبروں میں رہنے کا ہنر آتا ہے یہی سبب ہے کہ عمران خان سے طلاق کے باوجود کسی نہ کسی حوالے سے وہ خبروں کی زینت بنتی رہتی ہیں ۔ کبھی تو ان کا ذکر اس کتاب کے حوالے سے ہو رہا ہوتا ہے جو ان کی اور عمران خان کی زندگی کے خانگی واقعات پر مبنی ہے ۔

کبھی ان کی خبروں میں رہنے کے شوق میں ان کے ٹوئٹس اہم کردار ادا کرتے ہیں ایسا ہی کچھ اس بار ان کے حالیہ ٹوئٹ سے بھی ہوا جیسا کہ عمران خان کے بابا فرید شکر گنچ کے مزار پر حاضری کے حوالے سے ان کا نیا ٹوئٹ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے بابا فرید شکر گنچ کا ایک قول ٹوئٹ کیا ہے

 

‘فرید اپنی انا کو کچل ڈالو اس کو ٹکڑے ٹکڑے کر دو یہی وہ راستہ ہے جس سے تم اللہ کے خزانوں تک دسترس حاصل کر سکتے ہو ‘

اس کے بعد ان کا مذید یہ کہنا تھا کہ ‘اپنی انا کے ساتھ جنگ ہی روحانی بلندیوں کی جانب لے جانے کا راستہ ہے امید ہے سیاسی قائدین مزاروں پر زیارت کرنے سے قبل اس بات کو سمجھیں گے

اپنے اس ٹوئٹ میں انہوں نے بلواسطہ طور پر عمران خان کے بابا فرید شکر گنج کے مزار پر حاضری کو نشانہ بنایا ہے

 

انہوں نے اس سے قبل بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں اپنی ایک تصویر شئیر کی جس میں انہوں نے خود کو عربی وضح قطع کے لباس میں داڑھی کے ساتھ دکھایا ہے ان کا کہنا تھا کہ مجھے ایک سیاسی پارٹی کی جانب سے شمالیت کی دعوت دی گئی ہے مگر اس کے لیۓ میں اپنے چہرے پر نقاب نہیں پہن سکتی البتہ اپنے چہرے کو ان ہی لوگوں کی طرح داڑھی سے ضرور چھپا سکتی ہوں

انہوں نے اپنی تصویر کو جس شخص کی تصویر کے ساتھ فوٹو شاپ کر کے داڑھی لگائی دکھائی وہ کوئی اور نہیں زمبالوے کے سب سے بڑے مفتی اسماعیل مینک تھے جو مفتی مینک کے نام سے جانے پہچانے جاتے ہیں ان کی اس تصویر کو دیکھنے کے بعد مفتی صاحب نے جو جوابی ٹوئٹ کیا وہ ریحام خان کو لاجواب کرنے کے لیۓ کافی تھا

 

ان کا کہنا تھا کہ میں کبھی پاکستان نہیں گیا اور نہ ہی مجھے اس کی سیاست کے بارے میں کچھ پتہ ہے مگر الیا لیزر کلینک کیپ ٹاؤن میں آپ کے مسلۓ کا حل موجود ہے

اگر آپ اس کلینک کے بارے میں گوگل کریں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ یہ جسم پر سے فالتو بالوں کو لیذرکے ذریعے ہٹانے کا ہسپتال ہے یعنی دوسرے لفظوں می اس داڑھی کو ہٹانےکے لیۓ مفتی صاحب نے ریحام خان کو مزاقا کسی لیذر کلینک سے رجوع کرنے کا مشورہ دے ڈالا

 

مذید وصاحت پیش کرتے ہوۓ مفتی صاحب کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صرف ایک مزاق تھا میں اس بہن کو نہیں جانتا مگر اس نے میری داڑھی کی تصویر کو جب اپنے چہرے پر لگایا تو میں یہ مشورہ دیۓ بنا نہ رہ سکا

ریحام خان کا یہ کہنا تھا کہ ان کی یہ تصویر کسی پی ٹی آئی کے فالور کے فوٹو شاپ کا نتیجہ ہے اور اس میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے

 

اس کے بعد انہوں نے مفتی صاحب کو مخاطب کرتے ہوۓ یہ بھی کہا کہ وہ مفتی صاحب کی بہت بڑی معتقد ہیں اور ان کے تبلیغ کے انداز سے بہت متاثر ہیں یہ تصویر پاکستان کی ایک سیاسی پارٹی کے لوگوں نے فوٹو شاپ کی ہے اور اس میں ان کا کوئی قصور نہیں آخر میں انہوں نے مفتی صاحب سے پاکستان کے لیۓ دعا کی درخواست کی جو کہ اس وقت انتہائی مشکل دور سے گزر رہا ہے

 

انہوں نے مذید یہ بھی کہا کہ ایک سیاست دان نے جب قبلہ رخ کے بجاۓ اسلامی اصولوں کے برخلاف موار پر سجدہ کیا جس پر انہوں نے تنقید کی اس تنقید کے جواب میں اس سیاسی رہنما کی ٹیم سوشل میڈیا پر میری اس طرح تضحیک کر رہی ہے

 

آگے چل کر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب آپ کسی بڑی مشکل سے بچ نکلتے ہیں تو پھر زندگی کی چھوٹی چھوٹی مشکلات پر مسکرانا سیکھ لیتے ہیں پھر آپ یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ ایک تنہا فرد کس طرح پوری ٹیم کا مقابلہ کر سکتا ہے

 

اس موقع پر ایک بار پھر حمزہ علی عباسی بھی چپ نہ رہ سکے اور انہوں نے اس رویۓ پر اور پاکستان کی منفی تصویر پیش کرنے پر مفتی مینک سے باضابطہ معزرت بھی کر لی

ریحام خان کے تھیلے میں ابھی بھی عمران خان کے حوالے سے بہت کچھ ہے جو کہ الیکشن کے دن تک باہر آتا رہے گا اور ان کو خبروں کی زینت بناتا رہے گا

To Top