معجزے اس دورمیں بھی ہوتے ہیں

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

وہ رمضان کی ۲۳ شب تھی۔ اس دن کھڑکی کے ذریعے ہمارے گھر ایک گلہری آئی تھی۔ اسے نکالنے کی بہت کوشش کی، پر وہ کبھی ایک کمرے میں بھاگتی تو کبھی دوسرے کمرے میں گُھس جاتی۔

تراوِیح کا وقت ہو رہا تھا، سو میرے ابا اور دونوں بھائ گلہری کو اس کے حال پر چھوڑ کر نماز پڑھنے چلے گئے۔ نماز سے لوٹنے پر پھر سے گلہری کو گھر سے باہر نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا۔ میں،میری بہن اور میری امی اک ہی کمرے میں نماز پڑھ رہے تھے۔ میں کسی کام سے اپنے کمرے میں گئی اور جب  کمرے سے باہر آنے لگی تو غلطی سے مجھ سےدروازے کے ہنڈل کا لوک دَب گیا اور دروازہ لوک ہوگیا۔ میں یہاں بتاتی چلوں کہ میرے ابا ذرا تیز طبیعت کے ہیں۔ انہیں غصہ بہت جلدی آتا ہے اور آتا بھی بہت زیادہ ہے۔

میں نےدروازہ کھولنے کی کوشش کی پر وہ نہیں کھلا۔ کمرے کی چابیاں بھی کمرے میں  ہی تھیں۔ میرا ڈر کہ مارے برا حال ہوگیا کہ جب ابا گلہری سے فارغ ہو نگے اور انہیں یہ پتہ چلے گا کہ دروازے کا لوک کھولنے کا ایک اور کا م انکا منتظر ہے تو وہ غصے میں آسمان سر پر اُٹھالیںگے۔ میں نے اللہ سے خوب دعائیں کیں کہ کوئی معجزہ ہوجائے، کسی طرح دروازہ کھل جائےاور ابا کو دروازہ لوک ہونے کا علم ہی نہ ہو۔

میں کافی دیر تک اللہ سے دعائیں مانگتی رہی۔ آخر رات ایک بجے،میرےبھائی اور ابا گلہری کو گھر سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ ابا نے جب دیکھا کہ میرے کمرے کا دروازہ بند ہے اور میں کمرے سے باہر ہوں تو خود ہی اسے کھولنے لگے کہ یہ دروازہ کیوں بند یے۔ میں دل میں دعا مانگ رہی تھی کہ کوئی معجزہ ہوجائے اور اس وقت میری حیرت کی انتہاء نہ رہی جب میں نے دیکھا کہ ابا نے جیسے ہی دروازے کا ہنڈل گھمایا تو دروازہ کھل گیا۔

وہ یقیناَ ایک معجزہ تھا۔ اللہ نے میری دعائیں سن لیں تھیں اور مجھے ابا کی ڈانٹ کھانے سے بچالیا۔ میں نے شکرانے کے نفل پڑھے اور اس بات پر یقین کر لیا کہ معجزے اس دورمیں بھی ہوتے ہیں

To Top