ہمارے معاشرے کے اندر ماں کو اولاد کے لۓ سب سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے اس بات کا تصور ہی محال ہے کہ کوئی ماں اپنی بچی کی عصمت کا نہ صرف سودا کرےگی بلکہ اس کو ایسے لوگوں کے حوالے کر دے گی جو اس سے عصمت فروشی کروائیں گے اور اس کے بدلے ہر مہینے ماں کو تین لاکھ روپے ادا کریں گے ۔
ایسا ہی ایک واقعہ روشنیوں کے شہر کراچی میں دیکھنے میں آيا جہاں پر نہ صرف گیارہ سالہ معصوم لڑکی کو ایک آدمی کے حوالے کر دیا گیا جو اس لڑکی کے ساتھ نہ صرف خود بھی زیادتی کا مرتکب ہوتا رہا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہر رات آٹھ سے دس گاہکوں کے پاس اس لڑکی کو بھیجتا رہا تاکہ اس کی ماں کو ہر مہینے دینے والے تین لاکھ کی رقم پوری کر سکے ۔
دس سال کی بچی ایک ایک رات میں دس دس درندوں کا سامنا کرتیمعصوم بچی کا اپنے مجرم سے معصوم سا انتقام ۔۔۔۔
Posted by Daily Mashreq on Saturday, December 2, 2017
شیراز نامی یہ شخص جس نے اس لڑکی کو عبدالرحمن نامی فرد سے خریدا تھا ۔ اس نے اس لڑکی کے ساتھ ایک جعلی نکاح نامہ بھی بنا رکھا تھا ۔ جس میں اس لڑکی کی عمر چودہ سال لکھوائی گئی۔ عبدالرحمن حسن اسکوائر کے علاقے میں مویشیوں کی منڈی کا ٹھیکیدار بھی ہے ۔اس کے پاس کاشف نامی لڑکا کام کرتا تھا ۔
جس کی بہن سے اس کی ماں جسم فروشی کا کام کرواتی تھی ۔ عبدالرحمن کے پاس بھی یہ لڑکی اس مقصد کے لۓ سب سے پہلے نو سال کی عمر میں لائی گئی جس کے ساتھ شراب کے نشے میں دھت ہو کر نہ صرف اس نے خود زیادتی کی بلکہ اس لڑکی کو شیراز نامی شخص کے پاس ٹھیکے پر رکھوا دیا ۔
شیراز سے ٹھیکے کی رقم وصول کرنے کی ذمہ داری اس کے سگے بھائی کی تھی جو ہر مہینے تین لاکھ روپے وصول کرتا تھا ۔ تفصیلات سامنے آنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نہ صرف شیراز کو حراست میں لے لیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کاشف اور عبدالرحمن کو بھی گرفتار کر لیا اور اس لڑکی کو اس کی ماں کے بجاۓ ایک ٹرسٹ کے حوالے کر دیا گیا جہاں وہ بچی اپنی زندگی بالغ ہونے تک گزار سکے گی