زینب قتل کیس کا ذمہ دار کون؟ والدین یا حکومت پاکستان؟

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

ہم ہر معاملہ پر شور جب مچاتے ہیں جب پانی سر سے گزر جاتا ہے یا پھر کوئی واقعہ رونما ہوجاتا ہے، زینب قتل کیس حالیہ واقعہ ہے اس پہلے بھی قصور میں بلکہ پورے پاکستان میں ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں لیکن اب تک زمہ داروں کا تعین نہیں ہوسکا ؟؟؟

ایسے واقعات کیوں رونما ہوتے ہیں ؟؟ میں اپنے مشاہدہ اور تجریہ کے بعد میں چند نتائج پر پنہچا ہوں آپ کی راۓمختلف ہوسکتی ہے۔

پہلا یہ کے ماں باپ اپنے بچوں کو جنسی تعلیم اور ایسے لوگوں سے بچنے کے لیے آگاہی دینے میں ہچکچاتے ہیں اور جب انھے احساس ہوتا ہے تب تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔

دوسرا یہ واقعات جب ہی سامنے آتے ہیں جب جنسی ہراساں کرنے والا شخص اپنے شکار کو قتل کردیتا ہے کثیر تعداد میں گھر والے ایسے واقعات کو رپورٹ کرنے میں شرمندگی محسوس کرتے ہیں اور ایسے ہچکچاتے ہیں جیسے غلطی ان کے اپنے بچوں کی ہے۔

 

حال ہی میں پاکستانی اداکارہ نادیہ جمیل اور فریحہ الطاف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بچپن سے متعلق کچھ ایسے واقعات کا انکشاف کیا ہے اور وہاں بھی انھے نے گھر والوں کی ہچکچاہٹ کا تذکرہ کیا ہے۔

 

ایسے واقعات کی ایک وجہ انٹرنیٹ اور میڈیا پر دکھائی جانے والی فحش تصویریں اور فلمیں ہیں جو دیکھنے کے بعد یہ درندہ صفت انسان معصوم بچوں کو اپنی جنسی ہوس مٹانے کے لیے نشانہ بناتے ہیں-

سوال یہ ہے کے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہماری حکومت کیا کر رہی ہے اور ماں باپ اپنے بچوں کو ایسے واقعات  سے بچانے کی آگہی کیوں نہیں دیتے ؟

اس آرٹیکل کی توسط سے میری تمام والدین سے گزارش ہے اپنے بچو ں کو اس بات کی آگاہی فراہم کریں اس سے پہلے کہ  بہت دیر ہوجاۓ اور ہم ایک اور ننھی زینب کے سوگ میں آنسو بہائیں ۔

To Top