عمران خان ضدی مگر حق پرست

عمران خان نے جس دور میں کرکٹ کھیلنا شروع کیا اس دور میں وہ اپنے ہمعصر تمام لوگوں میں بہت ممتاز اور مختلف نظر آتا تھا۔اس کو چاہنے والے اتنے پاکستان میں نہ تھے جتنے ملک سے باہر تھے ۔وہ مغرب کے بڑے بڑے اخبارات کی شہ سرخیوں میں رہنے کا عادی تھا ۔عزت، دولت، شہرت اس کے گھر کی لونڈی تھیں۔ لڑکیاں اس کی خاطر اپنا گھر بار یہاں تک کے اپنا مذہب تک چھوڑنے کو تیار تھیں، جمائما کی مثال ہم  سب کے سامنے ہے۔

01

Source: www.webchutney.pk

وہ ایسا ہی تھا اس کے کرکٹ کے پورے کیرئر پر نظر ڈالیں وہ ہر وقت لڑتا دکھائی دیا۔ کبھی سلیکشن کمیٹی کے نام نہاد خداوؤں سے، تو کبھی اپنے فٹنس کے مسائل سے ،کبھی میڈیا کے پروپیگینڈے سے , تو کبھی بے بنیاد بننے والے اسکینڈلز سے مگر ہر موقعے پر ایک بات خاص رہی کہ وہ کبھی جھکا نہپں۔ انگلینڈ کے بورڈ نے الزام لگایا تو خان اس کا جواب دینے کورٹ جا پہنچا ۔اور پھر گوروں کو ان کے ملک کی عدالت میں ہرا کر سرخرو ہو کے آیا۔

پھر جب اس نے شوکت خانم ہسپتال بنانے کا اعلان کیا تو ہمارے ملک ہی کے لوگوں نے کہا کہ یہ پیسہ بنانے اور شہرت حاصل کرنے کا ایک سستا ذریعہ ہے ۔مگر جب خان نے نہ صرف ریکارڈ مدت میں ہسپتال مکمل کیا بلکہ پہلی بار ملک میں غریبوں کو کینسر کے مفت علاج کی سہولت مہیا کی تبھی خان کا یہ عمل اس کے نقش کو لوگوں کے دل میں اور گہرا کر گیا۔

BeFunky Collage

Source: nation.com.pk

خان جب حق کے لئے اٹھا تو پھر واپس نہیں پلٹا چاہے وہ بین الاقوامی معیار کی نمل یونیورسٹی ہو ،2013 کے الیکشن میں کی جانے والی دھاندلی ہو یا پاناما لیکس میں قوم کے پیسوں کی کرپشن۔ خان وہ واحد شخص ہے جس کے نقطعہ نظر میں پہلے دن سے اب تک کوئی فرق نہیں آیا۔ قوم کی ما‏وؤں کو یقین ہے وہ کھڑا ہے جو کبھی جھکا نہیں،جو کبھی بکا نہیں ۔ہمارا ملک اب مزید دھوکوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔قوم کی ماوؤں کی دعائیں اپنے اس فرزند کے ساتھ ہیں ۔ہمیں یقین ہے جو خواب قائد اعظم نے دیکھا تھا اس کی تعبیر بس خان کے پاس ہے۔

کرائم پارٹنرز  پکڑے گئے، چھلاوہ میاں بیوی کیسے دیتے تھے چکمہ؟

To Top