کیا ریحام خان کی آنے والی کتاب عمران خان کے لیے نئی مشکلات کھڑی کردے گی؟

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

سن  2006میں اچانک ہی ایک پریم کہانی کا چرچا ہوا۔ یہ بالی ووڈ کے ابھیشک بچن اور ایشوریہ رائے کی داستانِ عشق تھی جو بھارتی میڈیا کے ذریعے چند گھنٹوں میں ہر خاص و عام کی زبان پر تھی۔ کچھ ہی دن بعد یہ بھی بتایا گیاکہ دونوں کی شادی اگلے سال فروری میں طے پاگئی ہے۔ اس حوالے سے خبروں کو مرچ مصالحہ لگاتے ہوئے سنیما کے دیوانوں کو اطلاع دی گئی کہ ایشوریہ رائے اور ابھیشک بچن کی یکے بعد دیگرے تین فلمیں نمائش کے لئے تیار ہیں۔

تب مجھے خیال آیا کہ دونوں فنکاروں کے حوالے سے گرما گرم خبریں دراصل انہی تین فلموں کی پبلسٹی کے لئے پھیلائی جارہی ہیں۔ یہ بالی ووڈ کا پرانا نسخہ ہے۔ کبھی سلمان اور کترینہ میں فلم کے سیٹ پر زبردست جھگڑا ہو جاتا ہے تو کہیں کنگ خان کی جانب سے کوئی متنازع بیان سامنے آجاتا ہے اور یہ اسی وقت ہوتا ہے جب ان کی کوئی فلم اسکرین پر نمائش کے لئے تیار ہوتی ہے۔

مگر ایشوریہ اور ابھیشک کے حوالے سے ہمارا یہ خیال غلط ثابت ہوا تھا۔ انھوں نے واقعی شادی کر لی اور یوں میڈیا میں آنے والی تمام خبریں درست ثابت ہوئیں۔ اب ایک ایسا ہی معاملہ سامنے آیا ہے اور میں وہی سوچ رہی ہوں جو اس داستانِ عشق کے بارے میں سوچا تھا۔

میں ریحام خان اور ان کی کتاب کی بات کررہی ہوں جو شاید کچھ ہفتوں کے بعد مارکیٹ میں ہوگی۔ کچھ دن پہلے اچانک ہی انھوں نے انڈین میڈیا کے سامنے اپنے سابقہ شوہر اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے متعلق باتیں کی ہیں۔ عمران خان سے علیحدگی کے بعد وہ کافی عرصے تک خاموش ہی رہیں جسے ان کی اعلیٰ ظرفی شمار کیا جارہا تھا۔

لیکن اس انٹرویو کے بعد اب وہ جس انداز سے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہیں اس پر پاکستانی میڈیا میں بھی بحث شروع ہو گئی۔ کل ریحام خان ایک نجی ٹی وی چینل پر بیٹھی انڈین میڈیا کو اپنے انٹرویو کے متعلق وضاحتیں، اپنی آنے والی کتاب اور ناکام شادی کے ساتھ ساتھ عمران خان کے سیاسی فیصلوں اور ان کے نظریات پر تنقید کررہی تھیں۔ انھوں نے کہاکہ عمران خان کے نظریئے سے اختلاف تھا۔

اسی طرح عمران خان نے ان سے شادی کرنے کے بعد اس کا اعلان کرنے میں دیر کی اور اس حوالے سے دو ماہ تک جھوٹ بولتے رہے۔ ریحام یہ بھی کہتی ہیں کہ ان کے ذرائع نے عمران خان کی تیسری شادی کی تصدیق کر دی ہے مگر عمران خان اس کا اعلان بھی نہیں کر رہے۔

غالباً اس لئے ریحام کی نظر میں عدالت کی جانب سے عمران خان کو صادق اور امین قرار دینا درست فیصلہ نہیں ہے۔ شاید وہ شادی کے بارے میں مسلسل جھوٹ بولنے کی وجہ سے عمران کو سچا اور اچھا انسان بھی نہیں سمجھتیں۔ تاہم اس کی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔

ریحام کا کہنا تھاکہ وقت آ گیا ہے کہ قوم کو سچ سے آگاہ کروں اور اس کے لئے کتاب کا سہارا لیا ہے۔ ان کے مطابق یہ تو ابھی نہیں معلوم کہ کتاب کب شائع ہو گی، مگر ممکن ہے کہ ایک ہفتے بعد مارکیٹ میں آجائے۔ دوسری جانب میڈیا میں یہ باتیں گردش کررہی ہیں کہ ریحام خان کی کتاب عام انتخابات سے قبل مارکیٹ میں ہو گی اور اس میں ریحام کی جانب سے کئے گئے انکشافات سے عمران خان کی شہرت خراب ہوسکتی ہے۔

شاید انھیں سیاسی میدان میں نقصان اٹھانا پڑے۔ یہی نہیں بلکہ ریحام خان پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ ن لیگ سے معاملات طے کرچکی ہیں اور اس کتاب کے پیچھے مریم نواز اور حنیف عباسی کا بھی ہاتھ ہے۔ تاہم نواز لیگ کی طرف سے اس کی سختی سے تردید کی گئی ہے جبکہ خود ریحام بھی ایسی باتوں کو بے بنیاد قرار دے رہی ہیں۔

حقیقت کیا ہے یہ تو میں نہیں جانتی مگر میرا خیال ہے کہ کتاب اب خوب بکے گی اور یہ ریحام خان کی زندگی کی ایک شاندار اننگز ہو گی۔ ویسے اگر وہ بھارتی چینل کو انٹرویو نہ دیتیں اور پاکستانی میڈیا کے آگے وضاحتوں کے نام پر مزید انکشافات نہ کرتیں تب بھی ان کی کتاب فروخت ہوتی اور خوب ہوتی۔ کتاب کی اشاعت سے ہفتہ بھر پہلے ان کی جانب سے ایک ٹویٹ کرنا ہی کافی ہوتا، مگر یہ میرا خیال ہے ریحام خان ہی بہتر جانتی ہیں کہ کیا کرنا چاہئے

To Top