میشا شفیع اور علی ظفر ہراسمنٹ کہانی کے دونوں کردار آج کل خبروں کی ذد میں ہیں ایک جانب میشا شفیع بیٹل آو دا بینڈ نامی پروگرام میں بطور جج شرکت کر رہی ہیں جب کہ دوسری جانب علی ظفر اپنی فلم طیفا ان ٹربل کی پروموشن کے لیۓ کام کر رہے ہیں فلم کی نمائش پاکستانی سینماؤں میں جاری ہے جس میں علی ظفر نے طیفا کا مرکزی کردار ادا کیا ہے
ہراسمنٹ کا یہ کیس عدالت میں ہے جہاں پر علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع پر ہتک عوت کا دعوی کیا گیا ہے جس کے حوالے سے عوام میں ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے مگر عوام کی ایک بڑی تعداد یہ بھی سمجھتی ہے کہ کسی بھی عورت کے لیۓ یہ انتہائی دشوار ہوتا ہے کہ وہ ہراس کیۓ جانے کے واقعات کو باقاعدہ ثبوتوں کے ساتھ ثابت کر سکے کیوں کہ کوئی بھی عورت ہر وقت اپنے ساتھ کیمرے لے کر نہیں گھومتی کہ جیسے ہی کوئی اس کو ہراس کرۓ وہ اس کی ویڈیو بنا لے لہذا کسی بھی عورت سے یہ مطالبہ انصاف پر مبنی نہیں ہے
The Meesha Shafi Ali Zafar controversy takes a rocky new turn in favour of Shafi as protestors show up outside the premier of Zafar's new movie:Teefa in trouble.
Posted by Nethead Pakistan on Thursday, July 19, 2018
اپنے اس غم و غصے کا اظہار لوگ علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی ایک مہم کے ذریعے کر رہے ہیں جس میں وہ سب سے یہ درخواست کر رہے ہیں کہ علی ظفر کی اس فلم کو دیکھنے کے لیۓ سینما میں نہ جایا جاۓ تاکہ ان کو اس فلم کی ناکامی سے اپنی غلطی کا احساس ہو سکے
Ali Zafar was supposed to do a promotional event for his film at KFC. When he reached, this happened. pic.twitter.com/142oh3acDO
— Faizan. (@merabichrayaar) July 19, 2018
ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ دن اس وقت پیش آیا جب ایک معروف ریستوران میں جب علی ظفر اپنی فلم کی پروموشن کے لیۓ پہنچے تو نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ان سے پہلے وہاں ہاتھوں میں پلے کارڈ لیۓ موجود تھے جن کا مطالبہ تھا کہ علی ظفر کی فلم کا بائکاٹ کیا جاۓ
@AliZafarsaysJustice served for Ali Zafar a night before Teefa in Trouble premiere! Meesha Shafi’s appeal rejected by Governor! Another victory for Ali Zafar#AliZafar #MeeshaShafi #TeefainTrouble. pic.twitter.com/yC4FNsl88d
— Jenil Dayma (@DayamaAnita) July 19, 2018
فلم کی ریلیز سے قبل علی ظفر نے ایک میوزیکل نائٹ کا بھی اہتمام کیا تھا جس کے حوالے سے میشا شفیع نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ اس کی اجازت منسوخ کی جاۓ مگر گورنر آف پنجاب نے اپنے استحقاق کو استعمال کرتے ہوۓمیشا شفیع کا یہ مطالبہ مسترد کرتے ہوۓ اس شو کو خصوصی اجازت سے نواز دیا ہے
گورنر پنجاب کے اس عمل کے خلاف بھی عام عوام میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے جن کا یہ ماننا ہے کہ میشا شفیع کو ایک کمزور عورت سمجھتے ہوۓ ارباب اقتدار ایک غلط عمل کرنے والے علی ظفر کو سپورٹ کر رہے ہیں
یہ فلم اپنے نام کی طرح علی ظفر کو کئی قسم کے ٹربل یعنی مشکلات کا شکار کر چکی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ ان تمام انتشار اور احتجاج کے باوجود یہ فلم باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑنے میں کہاں تک کامیاب ہوتی ہے
