چودہ اگست میرے ملک کی آزادی کا دن نہیں ہے بلکہ ۔۔۔۔ ثانیہ مرزا نے ایسا کیا بیان دے ڈالا کہ عوام غم و غصے کا شکار

اس بات سے ہم سب واقف ہیں کہ پاکستانی قوم اپنا یوم آزادی چودہ اگست کو جب کہ ہندوستانی قوم اپنا یوم آزادی پندرہ اگست کو مناتی ہے اگست کے پورے مہینے میں دونوں ممالک کے عوام کا جزبہ حب الوطنی عروج پر ہوتا ہے سوشل میڈیا کے اس دور میں حب الوطنی کے  یہ جزبات صرف اپنی اپنی سرحدوں تک محدود نہیں رہ سکتے بلکہ سوشل میڈیا پر ہونے والی دلچسپ نوک جھونک بعض اوقات ٹکراؤ کی صورت بھی اختیار کر لیتی ہےجیسا کہ ثانیہ مرزا کے ساتھ ہوا

 

ایسا ہی کچھ ثانیہ مرزا کے ساتھ اس وقت ہوا جب کہ ان کے ٹوئٹر اکاونٹ پر کسی چاہنے والے نے ان پر طنز کرتے ہوۓ چودہ اگست کے دن ان کو پہلے تو پاکستان کے یوم آزادی کی مبارکباد دے ڈالی اور اس کے بعد یہ سوال کر ڈالا کہ آپ کا یوم آزادی چودہ اگست ہی کو ہوتا ہے نا

اس کے جواب میں ثاینہ مرزا کا جواب پاکستانیوں کے دل پر بجلی بن کر گرا جب انہوں نے کہا کہ چودہ اگست کو ان کے شوہر شعیب ملک کے ملک کی آزادی کا دن ہوتا ہے ان کے ملک کی آزادی کا دن پندرہ اگست کو ہوتا ہے یعنی دوسرے لفظوں میں انہوں نے پاکستان کو اپنا ملک تسلیم کرنے سے انکار کر دیا

 

عام طور پر پاکستان اور اس کے رہنے والے لوگوں کا یہ دستور ہے کہ جب شادی کے بعد لڑکی اپنے شوہر کے گھر آتی ہے تو پھر شوہر کا گھر ہی اس کا گھر ہوتا ہے اسی طرح ثانیہ مرزا کے بارے میں بھی پاکستانی قوم کا یہی خیال تھا کہ شعیب ملک سے شادی کے بعد اب پاکستان ہی ان کا ملک ہے اور ہم کشمیر تو ہندوستان سے نہیں چھین سکے مگر ثانیہ مرزا اب ہماری بھابھی ہے

 

مگر اس ٹوئٹ کرنے والے کو بعض پاکستانیوں نے اس بات کی وضاحت بھی پیش کی کہ جس طرح ہندوستان کے لیۓ پاکستانی جب گانا گاتے ہیں تو اس سے وہ ہندوستانی نہیں ہو سکتے اسی طرح ثانیہ مرزا بھی شادی کر کے پاکستانی نہیں ہو گئیں بلکہ وہ ہندوستانی ہی ہیں

 

دوسری جانب ثانیہ مرزا کے اس ٹوئٹ پر ہندوستانی بھی ان کی حمایت کے لیۓ آکھڑے ہوۓ انہوں نے اس حوالے سے ثانیہ مرزا کو بہت سراہا کہ بہت خوشی کی بات ہے کہ شادی کے بعد بھی وہ ہندوستانی ہی ہیں

 

اس موقع پر اکھنڈ بھارت کے حمائتی بھی چپ نہ رہے اور اپنا نقطہ نظر سامنے لے کر آگۓ

شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی یہ جوڑی پاکستان اور بھارت دونوں ہی کی پسندیدہ جوڑی ہے اور دونوں ہی کھیل کے میدان کے پسندیدہ ستارے ہیں اب تو ان کے گھر ایک نۓ فرد کا اضافہ ہونے والا ہے دیکھنا یہ ہے کہ اس کی شہریت کیا ہوتی ہے

 

 

To Top