کیا سگریٹ نوش عورت بدکردار ہوتی ہے ؟؟

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

میرا شمار ان لڑکیوں میں ہوتا ہے جو روایات کو لفظ بہ لفظ تسلیم کرنے کے بجاۓ ان سے ٹکرا جانے کو زیادہ بہتر سمجھتی ہیں اور اسی سبب معاشرے میں تنقید کا نشانہ بھی بنتی ہیں میرے نزدیک ہمارے بہت سارے ایسے رواج ہیں جو کہ اللہ تعالی کی جانب سے نہیں بلکہ معاشرے کے ٹھیکیداروں کی جانب سے خاص طور پر عورتوں پر نافذ کیۓ جاتے ہیں

میں اپنے ماں باپ کی اکلوتی بیٹی ہوں مگر ایسا نہیں ہے کہ انہوں نے میری پرورش بہت ناز و نعم سے کی بلکہ میں نے جب سے ہوش سنبھالا اپنے والد کو گھر میں بات بات پر گالیاں دیتے امی کو مارتے دیکھا ایسا نہیں ہے کہ میرے والد کسی قسم کے نشے کے عادی تھے سگریٹ کے علاوہ میں نے ان کو کبھی بھی کوئی نشہ کرتے نہیں دیکھا بس وہ غصے کے بہت تیز تھے اور آۓ دن کسی نہ کسی سے لڑ کر آجاتے تھے جس کے سبب گھر کے ماحول میں ہر وقت ایک تناؤ کی کیفیت ہی رہتی تھی

ہونا تو یہ چاہیۓ تھا کہ اس ماحول میں پرورش پانے کے سبب میں ایک خاموش اور ڈری سہمی لڑکی کی صورت میں بنتی مگر نتیجہ اس کے برعکس ہوا اور میرے اندر بغاوت سرائیت کرتی گئی اور مجھے بھی غلط کو تسلیم کرنے کے بجاۓ اس سے ٹکرانے کی عارت پڑ گئی جس کے سبب اب والد کی مار ماں کے ساتھ ساتھ مجھے بھی پڑنے لگی

ابو سے مار کھانےکے بعد رونےکے بجاۓ میں ابو کے سگریٹ کے پیکٹ میں سے دو سگریٹ چوری کرتی اور گھر کی چھت پر جا کر سگریٹ پیتی جس کے سبب میرے اندر کا غصہ اور دکھ کم ہو جاتا اور اس طرح نامعلوم انداز میں میں اس کی عادی ہوتی گئی اب جب بھی کسی بھی حوالے سے میں دباؤ کا شکار ہوتی میں ابو کے پیکٹ میں سے سگریٹ غائب کر لیتی

میری امی میری اس کمزوری کو جانتی تھیں مگر وہ اس وجہ سے چپ رہتی تھیں کہ وہ جانتی تھیں کہ ابو کی وجہ سے جو کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے اس کے سامنے یہ سگریٹ کچھ بھی نہیں ہے انہوں نے کئی بار مجھے منع کرنے کی کوشش بھی کی اور میں ان سے وعدہ بھی کر لیتی کہ آئندہ اس کو ہاتھ نہیں لگاؤں گی مگر پھر گھر میں کچھ نہ کچھ ایسا ہو جاتا جس کے سبب مجھے چھت پر بھاگنا پڑتا

[”adinserter block= “10”]

اس طرح وقت کو پھلانگتی میں یونی ورسٹی تک جا پہنچی تھی میرے والد اگرچے بوڑھے ہو گۓ تھے مگر اس نے ان کے غصے کو کم کرنے کے بجاۓ مذید بڑھا دیا تھا اور ان کے غصے کے ساتھ ساتھ میری سگریٹ نوشی کی عادت بھی بڑھتی جا رہی تھی اب تو یونی ورسٹی کے دوستوں کے ساتھ ان کے سامنے بھی میں کش لگا لیا کرتی تھی اور مجھے اس میں کوئی برائی بھی نظر نہیں آتی تھی اگرچہ اس عادت کے سبب دوسری لڑکیاں مجھ سے دور رہنے کی کوشش کرتی تھیں کیوں کہ ان کے مطابق چونکہ میں سگریٹ نوشی کرتی تھی اس لیۓ میرا کردار خراب تھا

مگر مجھے ان لڑکیوں سے کسی قسم کا سرٹیفیکیٹ نہیں چاہیۓ تھا اس وجہ سے میں نے ان کی بات پر کان ہی نہیں دھرے مجھے سمجھ نہیں آتا تھا کہ جو چیز مردوں کے لیۓ ان کی کشش بڑھانے کا سبب بنتی ہے وہی کچھ اگر ایک لڑکی کرۓ تو اس میں پورا معاشرہ اعتراض کی تلوار لیۓ کیوں اٹھ کھڑا ہوتا ہے

گھر میں میرے رشتے کی بات چل رہی تھی لڑکا اچھا کھاتے پیتے گھرانے کا تھا امی ابو نے بھی لڑکے کو دیکھ کر پسند کر لیا تھا اور میں بھی ان کو پسند آگئي تھی مگر لڑکے نے مجھ سے ایک بار ملنے کی شرط رکھی تھی جس پر مجھےبھی کوئی اعتراض نہ تھا لہذا اس دن وہ لڑکا مجھے میرے گھر سے اپنے ساتھ ڈنر کروانے کےلیۓ لے گیا ۔

[”adinserter block= “15”]

مجھے بھی وہ بہت اچھا اور شائستہ انسان لکا میرے والد کے بر عکس نرم مزاج انسان تھا کھانا کھانے کے بعد واپسی پر اس نے مجھ سے پان کھانے کا پوچھا میرے اقرار پر وہ پان لینے گاڑی سے اتر گیا جب واپس آیا تو میرے لیۓ پان اور اس نے اپنے لیۓ سگریٹ لیا تھا اس موقعے پر میں خود پر قابو نہ رکھ سکی اور میں نے اس سے ایک سگریٹ مانگ لیا اس نے میری طرف بے یقینی سے دیکھا اور مجھے جانچنے کے لیۓ میری طرف سگریٹ بڑھا دیا

جس کو میں نےانتہائي مہارت سے سلگاتے ہوۓ اس کے دھویں کو جب اپنے اندر اتارا تو مجھے لکا کہ وہ گاڑي چلاتے ہوۓ بے ہوش ہونے کے قریب ہے اس موقعے پر میں نے اسے اپنی اس عادت کے بارے میں بتا دیا جس پر اس نے کچھ بھی نہیں کہا اور خاموشی سے مجھے گھر ڈراپ کر کے چلا گیا اگلے دن اس کی ماں نے فون کر کے میری ماں کو رشتے سے منع کر دیا کہ میرے بیٹے کا کہنا ہے کہ سگریٹ پینے والی لڑکی سے وہ شادی نہیں کر سکتا ہے

 جب عورت ایک سگریٹ پینے والے مرد سے شادی کر سکتی ہے تو مرد سگریٹ نوشی کرنے والی عورت سے شادی کیوں نہیں کر سکتا ؟

To Top