خدا زینب سے ناراض نہیں ہوسکتا

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

انڈیا ہمسایہ ملک ہے۔ اب سے لگ بھگ 6 برس قبل وہاں 21 سالہ جیوتی سنگھ کو چار لوگوں نے ریپ کر کے قتل کردیا ۔ جب خبر اخبار اور ٹی وی تک پہنچی تو لوگ عجیب بے چینی کا شکار ہو کر سڑکوں پر نکلے ۔ ان میں اکثریت عورتوں کی تھی

جو پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ کے باوجود اپنے احتجاج پر ڈٹے رہے ۔۔ ملزمان پر مقدمہ چار برس تک چلتا رہا ۔ اور آخر کار انڈین پینل کوڈ کے تحت دو ملزمان کو سزائے موت ، اور دو کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ۔

ہمارے بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات لاکھ برے سہی مگر عوام کو درپیش مسائل کی نوعیت سرحد کے دونوں طرف ایک جیسی ہے ۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ہم ظالم اور مظلوم کے درمیان فرق برقرار رکھنے والی لائن نہیں کھینچنا جانتے ۔

ہم مختاراں مائی پر ہونے والے ظلم پر بات تو کرتے ہیں ، لیکن ساتھ ہی ” اگر ، مگر ، البتہ ، چنانچہ ” کی گردان سے ظالم کے دفاع کے لیے کوئی سبیل نکالنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ہم قندیل بلوچ کے قتل پر مگر مچھ کے آنسو تو بہاتے ہیں , مگر ساتھ ہی اس کی ” اخلاقی بے راہ روی ” کو دلیل بنا کر اس کے قاتلوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

ہم جنسی زیادتی کا شکار ہونے والوں کے لیے موہوم سی آواز تو بلند کرتے ہیں  مگر ” یہ اتنی نیک تھی تو گھر سے کیوں نکلی ” جیسی غلیظ تاویل سے rapist کے نظریاتی حامی بننے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اگر یہی روش جاری رہی تو کل کو ہم اگر کسی حادثے کی زد میں آئے تو ہماری یہی تاویلیں ہمارا منہ چڑا رہی ہونگی ۔

خدا کے لیے، ہر مسئلے کا سبب یہ نہیں ہوتا کہ خدا ہم سے ناراض ہے ۔ خدا احسن شہزاد سے ناراض ہو سکتا ہے ، 7 سالہ زینب سے نہیں.

To Top