مشہور سوشل میڈیا وی لوگر زید علی نے ریحام خان پر نشہ آور اشیا کے استعمال کا الزام کیوں لگا دیا

عام طور پر پاکستان سے تعلق رکھنے والے شریف شرفا سیاست کے بارے میں بحث صرف کھانے کی میز یا چاۓ کی پیالی تک محدود رکھنے پر اکتفا کرنے  کی کوشش کرتے ہیں اور ان کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ میڈیا یا دیگر لوگوں کے سامنے اپنی سیاسی وفاداریاں کھلے عام ظاہر نہ کریں

مگر اس بار کے الیکشن اس حوالے سے خاص تھے کہ اس بار عام انسان نے بھی سیاست میں کھلے عام حصہ لیا اور سوشل میڈيا کے ذریعے عوامی راۓ کا کھلم کھلا اظہار کیا اگرچہ ملک میں الیکشن گزر چکے ہیں مگر ابھی بھی پاکستانیوں کے جزبات اس حوالے سے عروج پر ہیں

یہی وجہ ہے کہ حالیہ دنوں میں کینیڈا میں رہائش پزیر مشہور وی لوگر زيد علی بھی اپنا آپ سیاست سے نہ بچا سکے اور پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی سابقہ بیوی ریحام خان کی کتاب کے حوالے سے اپنی راۓ کا اظہار کر بیٹھے

 

ریحام خان کی کتاب پاکستان کے الیکشن کے دنوں میں سوشل میڈیا پر خصوصا اور عوام میں عموما اس حوالے سے زیر بحث رہی کہ اس میں عمران خان کے حوالے سے ایسی ذاتی باتیں اور الزامات موجود تھے جو کہ انتہائي ہوشربا تھے

ان الزامات کو سن کر ہر پاکستانی مرد بے ساختہ اللہ کے حضور یہ دعا کر بیٹھا جو کہ زيد علی نے اپنے ٹوئٹ میں کیا کہ اللہ تعالی کسی کو بھی ایسی بیوی سے نہ نوازے جو علیحدگی کے بعد اس طرح شوہر کی عزت اچھا لنے کا سبب بنے

 

زید علی کے اس ٹوئٹ کے سامنے آنے کے بعد ریحام خان بھی چپ نہیں بیٹھیں اور اس کے جواب میں ٹوئٹ کر دیا جس میں انہوں نے بھی دعا کی کہ اللہ تعالی کسی بھی عورت کو ایسے شوہر سے نہ نوازۓ جو کہ نشے کا عادی ہو اور بے وفا ہو اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ یہ سب باتیں پوشیدہ بھی رکھ سکتی تھیں مگر پاکستان اور پاکستانیوں کے وسیع تر مفاد میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ لوگوں کو آگاہ کریں تاکہ یہ انسان ان کے ووٹوں کے ساتھ بے ایمانی نہ کر سکے

 

ان کے اس جواب کے سامنے آنےکے بعد زید علی بھی چپ نہ رہے اور انہوں نے ایک اور ٹوئٹ کر دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ریحام خان صاحبہ آپ کا یہ الزام ہے کہ عمران خان نشہ کرتے ہیں مگر لگتا ہے کہ ان کے نشے کا اثر آپ پر پڑ رہا ہے

سوشل میڈیا صارفین کے درمیان زید علی اور ریحام خان  کی ٹوئٹر پر جنگ وائرل ہو رہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ زید علی کے اس ٹوئٹ کے جواب میں ریحام خان کیا کہتی ہیں

To Top