مسلمان عورتوں کو قبروں سے نکال کر ان کی عزت لوٹ لو، اتر پردیش کے نو منتخب وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ کا گھناؤنا چہرہ سامنے آگیا

انڈیا میں سخت گیر ہندو نظریات کے حامل یوگی ادتیہ ناتھ نے اتوار کو اتر پردیش کے 21 وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ۔ اور اس طرح ان کے حامیوں کا یہ نعرہ کہ دہلی میں مودی اور یوپی میں یوگی کا نعرہ کامیاب ہوگیا ۔

یوگی ادتیہ ناتھ کی شناخت ان کی مسلمان دشمنی کے بیانات کے سبب دنیا بھر میں ایک متعصب سیاست دان کے طور پر ہے اور اب ان کے وزیر اعلی بناۓ جانے کے فیصلے کے بعد ہندوستان کے تیس لاکھ مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔

یوگی ادتیہ ناتھ اپنے انتخابی جلسوں میں کھلم کھلا اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ ہندوستان کو ایک مکمل ہندو ریاست بنانا چاہتے ہیں اور اس جگہ پر وہ کسی اور قوم خصوصا مسلمانوں کو برداشت کرنے کے لۓ قطعی طور پر تیار نہیں ہیں ۔

مسلمانوں کے لۓ ان کی نفرت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اس کا اظہار انہوں نے کئی دفعہ اپنے بیانات میں بھی کیا ہے ۔ اس کی کچھ مثالیں بیان کی جا رہی ہیں جس سے ان کی مسلمان دشمنی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔

جون 2016: جب ایودھیا میں متنازع ڈھانچہ (بابری مسجد) کو گرانے سے کوئی نہیں روک سکا تو مندر بنانے سے کون روکے گا۔

اکتوبر 2016: مورتی وسرجن (دیوی دیوتاؤں کے مجسموں کو پانی میں دفنانا) سے ہونے والی آلودگی تو دکھتی ہے لیکن عید اور بقرہ عید کے دن بنارس میں ہزاروں مویشیوں کے کاٹنے سے بہنے والا خون براہ راست گنگا جی میں بہتا ہے، کیا وہ آلودگی نہیں؟

اگست 2015: مسلمانوں کی آبادی تیزی سے بڑھنا ایک خطرناک رجحان ہے، یہ ایک تشویش ناک بات ہے، مرکزی حکومت کو کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کی آبادی کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

موجودہ انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوۓ یوگی ادتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ وہ مستقبل میں ہندوستانی مسلمانوں سے ووٹ کا حق چھین کر ان کو دوسرے درجے کا شہری بنا دیں گے ۔مسلمانوں کی مساجد کو مندروں میں تبدیل کر کے ان میں سے اذان کے بجاۓ ہر ہر مہادیو کی صدائیں بلند کروائیں گے۔

یوگی ادتیہ ناتھ نے مسلمانوں کے خلاف مزید زہر اگلتے ہوۓ کہا کہ قبروں سے بھی مسلمان عورتوں کو نکال کر ان کے ساتھ زیادتی کرو۔

ہمارے حکمرانوں کو کاش ہندوستان کے لیڈروں کی دشمنی اور ہندوستان کے مسلمانوں سے ہونے والی زيادتیاں نظر آجائيں اور وہ اپنے ذاتی فائدوں سے بالاتر ہو کر اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوۓ ان مسلمانوں کے لۓ آواز اٹھا سکیں ۔

دنیا اس وقت تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے قوم پرستی اور تعصب کا جو بیچ ہندوستان میں بویا جا رہا ہے اس کا پھل میٹھا نہیں ہو سکتا ۔ مسلمان دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں وہ ہمارے بھائی ہیں اور ان کا تحفظ اور ان کے لۓ آواز اٹھانا ہماری اولین ذمہ داری ہے ۔

کیا آپ جانتے ہیں روزانہ جنت کی قیمت اور حج کیسے ادا کیا جاسکتا ہے؟

To Top