ورکنگ لیڈی کے نام اس کی بیٹی کا ایک خط جو ہم سب کے لۓ ایک سوال ہے

پیاری ماں

اسلام و علیکم

آپ سے دور ہونے کے بعد مجھے آ پ سے کچھ کہنا ہے آج جب کہ میری شادی ہو گئي ہے اور میں اپنے گھر کی ہو گئی ہوں تو مجھے آپ کی کہی گئی بہت ساری باتیں سمجھ آتی جا رہی ہیں ۔ میں نے سوچا کہ صرف میں ہی کیوں ان باتوں کو تسلیم کروں اس خط کے ذریعے یہ باتیں سب تک کیوں نہ پہنچاؤں ۔ میرے ہوش سنبھالتے ہی میں نے آپ کو ایک ورکنگ لیڈی کے روپ میں دیکھا ۔

ایک ایسی ماں جو گھر کے ساتھ ساتھ گھر سے باہر دفتر میں بھی اپنی ساری ذمہ داریاں اٹھاتی تھی ۔جس کو دنیا ورکنگ لیڈی کہتی تھی ۔مجھے وہ وقت یاد آتا ہے کہ جب صبح اسکول جانے کے لۓ میں جاگتی تھی تو میرے اور دوسرے گھر والوں سے بہت پہلے آپ جاگ جاتی تھیں

۔تب ہی تو ہمارے کپڑے پریس ہوتے تھے ۔اور اس کے ساتھ ساتھ ناشتہ ٹیبل پر لگا ہوتا تھا ۔ہم میں سے ہر ایک کو اصرار کر کر کے آپ کھلاتی تھیں ۔اور پھر ساتھ میں پانی کی بوتل اور لنچ باکس بھی دیتی تھیں تاکہ ہم باہر سے کچھ کھا کر بیمار نہ پڑ جائیں ۔ مجھے اب یاد آتا ہے کہ ہم نے کبھی اس طرف دھیان نہیں دیا تھا کہ جلدی میں سب کو ناشتہ کروانے کے چکر میں آپ تو صرف ایک کپ چاۓ پی کر ہی ڈیوٹی پر چلی جاتی تھیں ۔

ٹیبل پر آپ کا ناشتہ نہیں ہوتا تھا مگر اس وقت تو ہمیں اپنے لاڈ اٹھوانے کے علاوہ کسی بات کا ہوش نہیں ہوتا تھا ۔ ابو کو دفتر جاتے ہوۓ ہر چیز تیار چاہیۓ ہوتی تھی ۔ان کے کپڑے جوتے موزے ان کا لنچ باکس ہر چیز وقت پر تیار کرنا آپ ہی کی ذمہ داری تھی ۔اس میں کوئی کمی وہ برداشت نہیں کرتے تھے ۔ورنہ ان کا موڈ آف ہو جاتا تھا ۔

گھر کی لائٹیں بند کرنا ،نلکے چیک کرنا ،سب کچھ سمیٹنا بھی آپ ہی کے ذمے تھا ۔ سب کے ساتھ ہی آپ کوبھی ایک ورکنگ لیڈی کے طور پر کام پر جانا ہوتا تھا تو آپ بھی ہمارے ساتھ ہی ڈیوٹی کے لۓ نکلتی تھیں ۔ مجھے اس حقیقت کا اب احساس ہوتا ہے کہ آپ ہمیں آرام پہنچانے کے چکر میں کس طرح خود بے آرام ہوتی تھیں ۔ہمیں ناشتہ کروانے کے چکر میں آپ خود بھوکی رہ جاتی تھیں ۔ اور چھوٹے چھوٹے بہت سارے کام جو ہم خود کر سکتے تھے وہ بھی آپ کے لۓ رکھ چھوڑتے تھے ۔

اسکول سے واپسی پر آپ مجھے میرے اسکول سے لیتی ہوئي آتی تھیں ۔اس وقت ہمارے بستے اٹھانے آپ کی اضافی ذمہ داری ہوتی تھی ۔ میں تو گھر جاتے ہی آرام کرنے لگتی اور آپ فورا کچن میں گھس جاتیں ۔ٹیبل پر کھانا رکھتے ہی امی آپ نمازکے لۓ چلی جاتی تھیں۔ اور ہم آپ کے بار بار بولنے کے باوجود بستر سنبھال لیتے جیسے کہ ہم نے بہت سارے پہاڑ توڑے ہیں ۔

ہم سو جاتے اور آپپ رات کے کھانے صفائی اور دوسرے کاموں میں لگ جاتیں ۔ شام کو جب ہم سو کر اٹھتے تو ابو کے آںے کا ٹائم ہو جاتا اس وقت امی کے وہ بچے بھی آجاتے جن کو امی ٹیوشن پڑھاتی تھیں ۔امی ان کو ٹیوشن پڑھانے کے ساتھ ساتھ شام کی چاۓ اور اس کے ساتھ اسنیکس وغیرہ بھی بناتی اور ہمیں پڑھنے بٹھا دیتی تھیں ۔

ہمارا ہوم ورک کروانا بھی امی ہی کی ذمہ داری تھی ۔ ان سب کاموں کے ساتھ ساتھ ایک خاص بات جو میں نے اب آکر آپ سے سیکھی وہ تھی ہر حالت میں تھکن کے باوجود اپنے اخلاق کوبرقرار رکھنا تھا ۔ ہمیں بھی آپ نے ہمیشہ یہی سبق دیا کہ حالات کچھ بھی ہوں محنت کو کبھی مت چھوڑنا اور ہار مت ماننا ۔

امی جان میں آپ سے بہت معذرت خواہ ہوں کہ میں آپ کی وہ خدمت نہیں کر پائی جو کہ آپ کا حق تھا ۔پڑھائی کے فورا بعد شادی ہو گئی اور شادی سے پہلے تک میں بھی یہی سمجھتی رہتی تھی کہ ورکنگ لیڈی اصل میں گھر کو نظر انداز کر رہی ہوتی ہے ۔آپ ہمیں ٹائم نہیں دیتی تھیں ۔یا پھر آپ ہمارا ویسے خیال نہیں رکھ سکیں جیسے کہ رکھنا چاہۓ تھا ۔

اب جب کہ اپنا گھر سنبھالنا پڑتا ہے تو پتہ چلا کہ آپ نے اپنے آرام ،بھوک پیاس اور ہر آسائش کو کس طرح ہمارے لۓ قربان کیا تھا ۔ امی جان آج مجھے فخر ہے کہ میں ایک ورکنگ لیڈی کی بیٹی ہوں ۔

فقط ۔

آپ کی بیٹی

امریکا افغان طالبان معاہدہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی منظوری دے دی

To Top