کیا ایک سید کا نکاح غیر سید کے ساتھ جائز ہے ؟ جانیۓ اسلام کی روشنی میں

بعض اوقات ہمارے رسوم و رواج کی جڑیں ہمارے معاشرے میں اتنی مضبوطی سے پیوست ہو جاتی ہیں کہ وہ ہماری اسلامی تعلیمات سے براہ راست متصادم ہو جاتی ہیں مگر اس کے باوجود ہم ان کی بجاآوری پر معاشرتی دباؤ کے سبب مجبور ہوتے ہیں ایسا ہی ایک رواج غیر سید کے سید سے نکاح کا بھی ہے

سید کسے کہتے ہیں ؟

سید عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لفظی معنی رہنما کے ہیں عام طور پر عربی زبان میں لفظ سید کا استعمال جناب یا محترم کے معنوں میں کیا جاتا ہے جب کہ جنوبی ایشیا میں سید کا لفظ ان لوگوں کے لیۓ استعمال ہوتا ہے جو آل رسول ہوتےہیں ۔

بعض تاریخ دانوں کے مطابق جنوبی ایشیا میں لفظ سید کا استعمال عرب کے ان لوگوں کے لیۓ کیا گیا جو کہ جنوبی ایشیا میں اسلام لے کر آۓ تھے جب کہ آل رسول کے لیۓ بنو ہاشم کا لفظ استعمال ہوتا تھا

جب کہ کچھ تاریخ دان اس نظریۓ کو کلی طور پر مسترد کرتے ہیں ان کا ماننا ہےکہ سید کا لفظ دنیا بھر میں صرف اور صرف آل رسول ہی کے لیۓ استعمال ہوتا ہے

کیا سید لڑکی کا نکاح غیر سید لڑکے سے جائز ہے ؟

جنوبی ایشیا میں یہ رواج قائم ہے کہ کسی بھی سید لڑکی کا نکاح غیر سید لڑکے کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا اس کی ترجیح اس طرح پیش کی جاتی ہےکہ چونکہ آل رسول ہونے کے سبب سید لڑکی بے انتہا عزت اور احترام کے لائق ہوتی ہے اور اگر غیر سید اس سے نکاح کر کے اس کے عزت و احترام کا پاس نہ رکھ سکے تو اس کے بدلے میں اس کو بہت ساری آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی سبب سید لڑکی سے نکاح کی ممانعت کی گئی ہے

اس رواج کا سب سے بڑا منفی پہلو یہ ہے کہ اس کے سبب بڑی تعداد میں سید لڑکیاں معاشرے میں غیر شادی شدہ زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں اور اسی وجہ سے لڑکیاں شادی کی عمر پار کر جاتی ہیں جب کہ ہمیں اپنے پیارے نبی کی زندگی سے ہی ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں جب کہ سید  کا نکاح غیر سید سے کیا گیا

صفیہ بنت حی بن اخطب

ان کا اصل نام زینب تھا۔ غزوہ خیبر کے قیدیوں میں سے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے حصے میں آئی تھیں۔ آپ قبیلہ بنو نضیر کے سردار حی بن اخطب  کی بیٹی تھیں۔ ان کی ماں بھی رئیس قریظہ کی بیٹی تھیں۔

بی بی زابا

بی بی زابا حضرت عبدالمطلب کی پوتی اور ہمارے پیارے نبی کی عم ذاد تھیں جن کا نکاح ہمارے پیارے نبی نے اپنے صحابی حضرت مقدادبن اسود سے کروایا تھا جو کہ غیر سید تھے

بی بی زینب بنت جحش

بی بی زینب عمیمہ بنت عبدالمطلب کی بیٹی اور ہمارے پیارے نبی کی عم ذاد تھیں جن کا نکاح ہمارے پیارے نبی نے اپنے لے پالک زید بن ثابت سے کروایا تھا

اسلامی تاریخ کی ان تمام مثالوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ جب ہمارے پیارے نبی نے ایسے کسی رواج کی پزیرائی نہیں کی تو ان کی تقلید میں ہمارا بھی یہ فریضہ بنتا ہے کہ اس قسم کے معاملات سے پرہیز کریں

 

 

To Top