سوال
راشد صاحب!
میری عمر 25 سال ہے اور میں لاہور کی ایک یونیورسٹی سے گریجویشن کر رہی ہوں ۔ راشد صاحب، میں ایک بہت اچھی ا سٹوڈنٹ ہوا کرتی تھی۔ پر اب میرا پڑھائی میں دل اور نہ ہی دماغ لگتا ہے- یہ مسئلہ کیوں ہے مجھے خود بھی نہیں معلوم – میرے والدین چاہتے ہیں کہ میں اپنی لائف میں ایک پوزیشن بناؤ
پر میں کوشش کے با وجود کچھ نہیں کر پارہی ہوں- برائے مہربانی میری مدد کریں
ایک اسٹوڈنٹ
جواب
السّلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
ہرعمر میں شوق وجذبہ یکساں نہیں ہوتے، بہرحال حافظہ کی تیزی کے لیے گناہوں سے بچیں، تلاوت کا اہتمام کریں، مسواک کیا کریں اور گاہے گاہے روزہ بھی رکھ لیا کریں، نیز نسیان پیدا کرنے والی چیزوں سے بچیں جیسے غیر ضروری سوچ میں مبتلا رہنا، غسل خانہ میں استنجاء کرنا، استنجاء کی جگہ میں وضو کرنا، شرمگاہ کی طرف دیکھنا، کثرت سے مذاق کرنا وغیرہ وغیرہ ان چیزوں سے خود کو بچائیں اور جو کچھ پڑھیں یا یاد کریں اس کو روزانہ کی بنیاد پر دھرالیا کریں۔
دنیا بھرمیں طلبا پرتعلیم کا دباؤ ہمیشہ سے رہا ہے لیکن کئی بار کتاب کھولنے کے باوجود ان کے لیے پڑھائی پر توجہ مرکز رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ دماغ کو بیدار اور چوکس رکھنے کے لیے مختلف طریقے اپنائے جا سکتے ہیں۔
مثلاً:-
پڑھائی کے دوران کھڑے ہوجانا
کچھ دیر بیٹھنے کے بعد جسم سستی کا شکار ہونے لگتا ہے، جس کا اثر دماغ پر پڑتا ہے۔ امریکا کی ٹیکساس یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق پڑھائی کے دوران وقفے وقفے کے ساتھ کھڑے ہونے والے طالب علم زیادہ توجہ کے ساتھ سنتے ہیں۔
ذمہ داری
اکثر طالب علم باقی سارے کام تو ذمے داری کے ساتھ کرتے ہیں لیکن تعلیم کے معاملے میں ایسا نہیں کرتے۔ باقی کاموں کی طرح ہی تعلیم کو بھی ایک ذمے داری سمجھ کر حاصل کریں۔ ایسا کرنے سے آپ کی استعداد میں بہتری آئے گی۔
غذائیت سے بھری خوراک
محققین کے مطابق صحت مند دماغ کے لیے وٹامن اور معدنیات بہت ضروری ہیں۔ ساتھ ہی پانی پینا بھی بہت ضروری ہے۔ کئی ممالک میں سیب کو طالب علموں کے لیے بہت اچھا پھل سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ اپنے دماغ کو بہترین رکھنا چاہتے ہیں تو اخروٹ، بادام، سبزیاں، ٹماٹر اور پھل ضرور کھائیں۔ مچھلی اور چائے بھی ذہن کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں.
فاسٹ فوڈ سے دور رہیں
آج کل نوجوانوں کی مرغوب غذا فاسٹ فوڈ ہے، جس کی اچھی خاصی مقدار کھانے کے بعد وہ کولڈ ڈرنک بھی ضرور پیتے ہیں۔ جن سے پیٹ تو بھر جاتا ہے لیکن دماغ اور جسم کے لیے ضروری غذائیت نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھیے:
یونی ورسٹی کی طالبہ کی ایسی کہانی جو تمام طالبات کو لازمی پڑھنی چاہیۓ
آخر پاکستانی نوجوان نسل علم حاصل کرنے کے بجائے ڈگریوں کے حصول میں کیوں الجھ گئی ہے؟
پڑھائی کے دوران وقفہ
پڑھائی کے دوران وقفہ بہت ضروری ہے لیکن اس وقفے کے دوران سوشل میڈیا پر اپنا وقت خرچ کرنے کے بجائے عبادات کرنا ، دوستوں کے ساتھ مل کر ہلکی پھلکی بامعنی گفتگو کرنا یا ٹہلنے چلے جانا زیادہ اچھی اور صحت بخش مصروفیات ہیں۔ اس سے ناصرف دماغ کو آرام اور سکون ملتا ہے بلکہ ایسی سرگرمیوں کے بعد پڑھائی پر یکسوئی سے توجہ دی جاسکتی ہے۔
ورزش
ورزش بھی دماغ کو ہلکا پھلکا کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کہتے ہیں کہ دَس منٹ سے زیادہ جسمانی مشقت کرنے پر کئی ایسے ہارمون نکلتے ہیں جو فیصلہ سازی کے عمل میں مدد دیتے ہیں۔
اچھے حافظہ اور پڑھائی کے لیے دعائیں
آخر میں چند ایک ایسی دعائیں بھی ذکر کر دیتے ہیں جو حافظہ اور پڑھائی میں دل لگنے کے حوالے سے بہت مجرب ہیں۔
(1) صبح و شام اوّل و آخر تین بار درودشریف پڑھنے کے بعد اکیس بار سورہ الم نشرح صبح نمازِ فجر اور رات نمازِ عشاء کے بعد دایاں ہاتھ پیشانی پر رکھ کر پڑھیں۔
(2) ہر نماز کے بعد سر پر ہا تھ رکھ کر 11 مرتبہ یا قَوِیُّ پڑھیں ۔ انشاء اللہ تعالیٰ حافظہ قوی ہوجائے
(3) فجر کی نماز کے بعد 115 مرتبہ یا عَلِیمُ پڑھ کر دل پردم کرنا قوت حافظہ بڑھانے کے لئے بہت مفید ہے ۔
(4) جو طالب علم یا طالبہ فجر کی نماز کے بعد درج ذیل آیت کریمہ 111 مرتبہ پڑھ لے تو اس کا حافظہ بہت قوی ہو جائے گا اور اسباق آسانی سے یا د ہوں گے۔
*فَمَنْ يُّرِدِ اللّـٰهُ اَنْ يَّـهْدِيَهٝ يَشْرَحْ صَدْرَهٝ لِلْاِسْلَامِ ۖ وَمَنْ يُّرِدْ اَنْ يُّضِلَّـهٝ يَجْعَلْ صَدْرَهٝ ضَيِّـقًا حَرَجًا كَاَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِى السَّمَآءِ ۚ كَذٰلِكَ يَجْعَلُ اللّـٰهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّـذِيْنَ لَا يُؤْمِنُـوْنَ*
( سورةالانعام آیت نمبر125 )
(5) جن طلبا ءو طالبات کا پڑھا ئی میں دل نہ لگتا ہو وہ
ہر نماز کے بعد پوری توجہ سے 7 بار یہ پڑھ لیا کریں انشاءاللہ تعالیٰ پڑھائی میں دل لگے گا۔ *یا حَافِظُ یا عَلِیمُ یا قَادِرُ یا شَافِیُ*۔
اعلیٰ پو زیشن کے لیے وظیفہ
(6) امتحان میں اعلیٰ پو زیشن حاصل کرنے کے لیے خواہشمند طلباءو طالبات ہر فرض نماز کے بعد 7مرتبہ یہ دعا پڑھیں ۔
*یا قَادِرُ قَدِّرلی الدَّرَجَةَ العُلیا یفضلِکَ العَظِیمِ*
شکریہ
سید محمد راشد علی رضوی
سید محمد راشد علی رضوی ایک اسلامک اسکالر ہیں۔ آپ تقریبا ۳۱ سال سے مختلف اداروں میں تدریس سے وابستہ رہے ہیں۔
اپنے مسئلے کو تفصیل سے بیان کریں اور اپنے سوالات اس ہفتہ وار کالم کیلیے ask@parhlo.com پر بھیجیں ۔ Point of Deen سبجیکٹ لا ئن میں لکھیں۔
نوٹ: اس کالم میں دی گئی رائے یا مشورہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ ادارہ ” پڑھ لوڈاٹ کام ” ان خیالات کی عکاسی کریں