معروف بھارتی اداکارہ سری دیوی جن کا گزشتہ ہفتے دبئی کے ایک ہوٹل میں انتقال ہوا تھا پوری فلم انڈسٹری کو سوگوار چھوڑ گئيں ۔ برصغیر کی مقبول ترین اداکارہ سری دیوی جن کی اداکاری کے نقوش فلم بینوں کے ذہنوں سے کبھی مٹ نہیں سکتے اپنی موت کے بعد ایک ایسا خلا چھوڑ گئيں جس کو آنے والے دور میں کوئی دوسری اداکارہ بھرتے ہوۓ نظر نہیں آرہی ہے ۔
ابتدائی رپودٹ کے مطابق سری دیوی کی موت حرکت قلب بند ہونے کے سبب دبئی کے ایک ہوٹل میں ہوئی جہاں پر وہ اپنے کسی رشتے دار کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیۓ آئی ہوئی تھیں ۔ مگر دبئی حکام نے ان کی لاش کو پوسٹ مارٹم اور فارنزک معائنے کے لیۓ روک لیا تھا ۔
فارنزک رپورٹ کی ابتدائی تفتیش کے مطابق کچھ ایسے انکشافات ہوۓ ہیں جس نے ان کے اہل خانہ اور خصوصا ان کے شوہر کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے ۔ دبئی حکام کے مطابق سری دیوی کی موت حرکت قلب بند ہونے کے بجاۓ پانی میں ڈوبنے سے ہوئی ہے ۔ حکام کے مطابق سری دیوی اپنے باتھ ٹب میں مردہ پائی گئی تھیں ۔
اگرچہ تحقیقاتی اداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی لاش پر کسی قسم کے تشدد کے نشان نہیں پاۓ گۓ اسی سبب یہ کہا جا دہا ہے کہ ان کی موت حادثاتی طور پر ہوئی ہے تاہم ان کے خون کے نمونوں میں الکحل کا پایا جانا اور ابتدائی رپورٹ میں ان کی موت کو ہارٹ ٹیک قرار دینا اس کی موت کو مشکوک بنا رہے ہیں ۔
یاد رہے کہ سری دیوی باقاعدگی سے ایسی ادویات بھی استعمال کرتی تھیں جو کہ ان کے جسم کو متناسب رکھتی تھیں اور ان کے وزن کو بھی نہ بڑھنے دیتی تھیں ۔ان ادویات کے استعمال کے اثرات کے سبب ان کی دل کی دھڑکن تیز ہو جانا ایک معمول کی بات تھی۔ ایسے حالات میں ماہرین ان کی موت کی ذمہ داری ان ادویات کو بھی قرار دے رہے ہیں جس کے سبب ان کی حرکت قلب بند ہوئی۔
ابھی تک ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے نہیں آسکی ہے جس کے بعد ہی سری دیوی کی موت کی حتمی وجہ کا تعین کیا جاۓ گا تب تک ان کی موت کے بارے میں قیاس آرائياں بڑھتی جا رہی ہیں حکام نے ان کے فلمساز شوہر بونی کپور کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے ۔ اور تحقیقات کی تکمیل تک لاش بھی حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔