پاکستانی شو بز کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں باقاعدہ طور پر کوئی ادکاری سکھانے کا باقاعدہ ادارہ نہ ہونے کے باوجود یہاں ایسی ایسی اداکاراوں نے چھوٹی اسکرین پر اپنی صلاحیتوں کا ایسا لوہا منوایا جن کو نہ صرف ملک بھر میں سب نے تسلیم کیا بلکہ بیرون ملک میں بھی پاکستانی ڈرامے دیکھنے والے شائقین بے ساختہ واہ واہ کر اٹھتے ہیں ان میں سے ایک سونیا حسن بھی ہیں
جن کے کریڈٹ پر اگرچہ بہت زیادہ ڈرامے نہیں ہیں مگر اس کے باوجود انہوں نے جتنے ڈراموں میں کام کیا ہے ان میں سونیا حسن کی اداکاری نہ صرف بہت پسند کی گئی تے بلکہ انتہائی قلیل وقت میں وہ اپنا ایک علیحدہ مقام اور شناخت بنانے میں کامیاب ہو گئی ہیں
اس کے باوجود جس طرح ہماری شو بز میں گلیمر اور بولڈنس کو اداکاری سے بڑا ہتھیار سمجھا جاتا ہے اور اسی بات کو مانتے ہوۓ اکثر و بیشتر اداکارائیں اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے اپنی بہت گلیمرس اور بولڈ تصاویر شئير کرتی رہتی ہیں جو درحقیقت اس بات کا اشارہ ہوتی ہیں کہ میں چھوٹی اسکرین کے ساتھ ساتھ بڑی اسکریں کے بولڈ کردار بھی ادا کر سکتی ہوں
سونیا حسن نے بھی اپنے اکاونٹ سے ایسی ہی ایک تصویر شئير کی ہے جس کو دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ اب سونیا حسن بھی اس بات کی خواہشمند ہیں کہ بڑی اسکرین کا کوئي پروڈیوسر انہیں اپنی فلم میں کاسٹ کرے
مگر اس تصویر کا پروڈیوسرز پر کوئی اثر ہو یا نہیں مگر عام عوام اپنی پسندیدہ اداکارہ کو اس طرح کے لباس میں دیکھ کر چپ نہ رہ سکے اور ایسے ایسےتبصرے کر ڈالے کہ جن کو سن کر انسان بے ساختہ توبہ توبہ کرنے پر مجبور ہو جاۓ
کچھ لوگوں نے اسکن کلر کے سونیا حسین کے سوٹ کا حوالہ دیتے ہوۓ کہہ دیا کہ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ تم نے کچھ بھی نہیں پہنا ہوا مگر جب غور کیا تو پتہ چلا کہ کچھ پہنا ہوا ہی ہے
اس کے بعد کچھ نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ جو تھوڑے بہت کپڑے پہنے ہوۓ ہیں وہ بھی اتار دو ان کو پہننے کی کیا ضرورت ہے
تنقید کرنے والوں میں کچھ لوگ ایسے بھی تھے جن کا ماننا تھا کہ سونیا حسن ایک باصلاحیت اداکارہ ہیں اور ان کو آگے جانے کے لیۓ اس قسم کے ہتھکنڈوں کی ضرورت نہیں ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ آپ کی ترقی ہے تو کیا ترقی کے اس سے اگلے مرحلے میں کیاآپ سارے ہی کپڑے اتار پھینکیں گی؟
ان میں سے بہت سارے تبصرے ناقابل اشاعت ہونے کے سبب شائع نہیں کیۓجا سکتے مگر اس بات کو بھی سب کو ماننا پڑے گا کہ جس طرح سونیا حسن کا مغربی لباس ہماری معاشرت میں باعث تنقید ہے اسی طرح تنقید کے دوران تہزیب و شائستگی کا خیال رکھنا بھی ہماری ہی طرز معاشرت کا وطیرہ ہے