سائنسدانوں کا ایک اور انکشاف: سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق سونے سے حیران کن نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں سونے جاگنے ،کھانے پینے غرض ہر حوالے سے رہنمائی موجود ہے ۔ آج سے چودہ سو سال قبل ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو سنت اختیار کی تھی اور ان پر عمل پیرا ہونے کا حکم دیا تھا آج چودہ سو سال بات ان تمام احکامات کے سائنسی ثبوت آج کے سائنسدان دے رہے ہیں ۔

سونے سے قبل باوضو ہو کر سونے کا حکم

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کے مطابق سونے سے قبل باوضو ہو کر سونے کا حکم دیا گیا ہے ۔عشاء کی نماز سے قبل دانتوں کو مسواک کرنے یا برش کرنے اور پھر باوضو حالت ہی میں سونے کا حکم موجود ہے۔

اس کی سائنسی توجیح آج کے سائنسدان یہ پیش کرتے ہیں کہ رات میں دانت صاف کرنے کے سبب انسان دانتوں کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ دل کی مہلک بیماریوں سے اور معدے کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے

منہ میں موجود کھانے کے ذرات کو اگر سونے سے پہلے صاف نہ کیا جاۓ تو وہ جراثیموں کا سبب بنتے ہیں ۔رات میں وضو کے بعد کچھ نہ کھانے پینے کا بھی حکم ہے ۔اس کا مطلب یہ ہے کہ سونے سے قبل جب انسان وضو کرتا ہے تو اپنا مثانہ پیشاب سے خالی کر لیتا ہے جس کے سبب انسان گردوں کی بھی کئی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے

سوتے ہوۓ دائیں کروٹ پر لیٹنے کا حکم ہے

ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کے مطابق سوتے ہوۓ دائیں کروٹ پر سونے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کے بارے میں آج کے سائنسدان یہ توجیح پیش کرتے ہیں کہ رات جب انسان دائیں کروٹ پر لیٹتا ہے تو دل کے اوپر دباؤ کم سے کم پڑتا ہے جس کے سبب دل کے افعال میں بہتری آتی ہے ۔اور دل کے دورے کے خطرات کم ہو جاتے ہیں ۔

دائیں کروٹ پر سونے کے سبب معدہ اوپر کی جانب ہوتا ہے اور اس طرح رات میں کھائی جانے والی غذا کے انہضام میں مدد ملتی ہے اور انسان جب صبح سو کر اٹھتا ہے تو تروتازہ ہوتا ہے ۔اس کے معدے میں موجود غذا ہضم ہو چکی ہوتی ہے اور تیزابیت نہیں ہوتی ۔

سونے سے قبل بستر جھاڑ کر سونے کا حکم

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات اور سنت سے یہ ثابت ہے کہ سونے سے قبل اپنے بستر کو تین بار جھاڑ لینا چاہیۓ۔ بظاہر اس حکم کا یہی سبب نظر آتا ہے کہ اگر بستر پر کوئی کیڑے یا اور نقصان دہ چیز ہو تو وہ جھاڑنے کے سبب دور ہو جاۓ مگر اب اس بارے میں سائنسدانوں نے انتہائی ہوشربا انکشافات کۓ ہیں ۔

سائنس کے مطابق انسانی جسم میں میٹابولزم کا عمل چوبیس گھنٹے جاری رہتا ہے اس کے سبب ہر پل سیکڑوں نۓ سیل بن رہے ہوتے ہیں اور پرانے ٹوٹ رہے ہوتے ہیں ۔رات سونے کے دوران ٹوٹنے والے سیل ہمارے بستر ہی پر گر جاتے ہیں جو انتہائی چھوٹے ہونے کے سبب ہمیں نظر نہیں آتے ۔

مگر اگر ہم بستر کو بغیر جھاڑے اس پرسونے  لیٹ جائیں تو یہ مردہ سیل ہمارے جسم میں داخل ہو کر کئی مہلک بیماریوں کا سبب بن جاتے ہیں ۔سائنس نے ہی یہ بھی ثابت کیا ہے کہ ان مردہ سیلوں کو بستر سے جھاڑنے کے لۓ بستر کو کم ازکم تین بار جھاڑنا لازمی ہوتا ہے ۔

آج جب کہ سائنس صرف ان باتوں کی تصدیق کر رہی ہے جن کا حکم ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چودہ سو سال قبل دیا تھا تو اس سے زیا دہ ہمارے دین کے برحق ہونے کا ثبوت کیا ہو گا؟

To Top