سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس لڑکی کی ویڈیو کا تعلق اسلامی تاریخ سے ہے

آج جب کہ ہماری قوم ویلنٹائن ڈے منانے میں مصروف ہے اور اس جوش و جزبے کے تحت اکثر اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے ایک ویڈیو بھی شئر کر رہے ہیں جو کہ ایک ملائی زبان کے گانے کا ایک مختصر سا کلپ ہے جس میں ایک لڑکی ایک لڑکے کے اشاروں کے جواب میں آنکھ مارتی ہے ۔


یہ منظر جو صرف ایک منٹ تیس سیکنڈ کا ایک ویڈیو کلپ ہے ملائی زبان کی فلم مانیکا مالاریا پوی نامی فلم سے لیا گیا ہے ۔ یہ کلپ اس فلم کے گانے اورو ادار لو کا ایک منظر ہے ۔اور اس ویڈیو میں لڑکی کے آنکھ مارنے کے منظر کو پاکستانی بغیر سوچے سمجھے ایک دوسرے کے درمیان  سوشل میڈیا پر شئیر کیۓ جا رہے ہیں اور اس گانے کے بولوں کی زبان چونکہ پاکستانیوں کے لیۓ اجنبی ہے لہذا اس کے بولوں پر کسی نے بھی غور کرنے کی زحمت نہیں کی ۔

مگر ایک پاکستانی لڑکے سعود عبداللہ نے نہ صرف اس گانے کے بولوں کا ترجمہ کیا بلکہ پوری قوم کی توجہ بھی اس جانب مبذول کروائی کہ درحقیقت یہ گانا نہیں ہے بلکہ ایک نشید ہے ۔نشید شاعری کی وہ صنف ہے جس میں مزہبی کلمات دعائیہ انداز میں پڑھی جاتی ہے ۔ اس گانے میں بھی ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت بی بی خدیجہ کی شادی کے حوالے سے واقعات کو بیان کیا گیا ہے ۔

https://www.facebook.com/Saud.Jaffrani/videos/1974183032623168/

اس گانے کے بولوں کو جو کہ مسلمانوں کے لیۓ انتہائی محترم ہے اس کو اس طرح ایک لڑکے اور لڑکی کی واہیات حرکات پر فلمایا جانا مسلمانوں کے جزبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے ۔اس گانے میں ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم امہات المومنین حضرت خدیجہ اور خاتم النبین کے نام واضح طور پر سنے جا سکتے ہیں

 

Thank you for all the love and support?

A post shared by priya prakash varrier (@priya.p.varrier) on

اس گانے کے بولوں کو واضح طور پر سننے کے بعد ہر مسلمان کو اس بات کا اندازہ ہو گا کہ اس گانے کو سوشل میڈیا پر شئر کر کے درحقیقت وہ ہندو بنیے کے آلہ کار بن رہے ہیں اسی سبب اس گانے کے بولوں کے ترجمے کو سامنے لایا جارہا ہے تاکہ ہر کوئی نہ صرف اس سے آگاہ ہو سکے بلکہ اس کو آگے شئیر کرنے سے رک سکے

اس تین منٹ سترہ سیکنڈ کے پورے گانے کو غور سے سننے کے بعد اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ اس میں نہ صرف محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام خاتم النبین کا نام اور حضرت خدیجہ کا نام کئی بار لیا گیا ہے بلکہ اس میں اس کے عقد کے واقعے کو بھی ایک رومانوی داستان کے صورت میں بیاں کیا گیا ہے ۔

لہذا اپنے جاننے والوں تک بھی یہ پیغام پہنچائیں تاکہ اس گناہ کے مرتکب ہونے سے قبل لوگوں کو روکا جا سکے ۔

To Top