سندھ کے وزیر اعلی کا ایک اور شاہی فرمان جاری، ہیلمٹ سب کے لیئے لازم قرار!

حکومت سندھ نے اعلان کیا ہے کہ موٹر سائیکل پر بیٹھنےوالے لازمی ہیلمٹ پہنیں ورنہ دوسری صورت میں ان کا چالان کر دیا جاۓ گا۔ بات یہیں تک رہتی تو ٹھیک تھی مگر اگلا اعلان ہوا کہ یہ پابندی صرف ڈرائیور حضرات کے لئے نہیں ہے بلکہ اس کا نشانہ پیچھے بیٹھی خواتین اور بچے بھی ہیں۔  اس اعلان کے ہوتے ہی دو فسم کے لوگوں کی چاندی ہو گئی،ایک ٹریفک پولیس والے جن کی اوپر کی کمائی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔اور دوسری جانب ہیلمٹ بیچنے والوں کا جو سات آٹھ سو میں بکنے والے ہیلمٹ کے پندرہ سو تک وصول کر رہے ہیں۔

جو لوگ کراچی میں رہتے ہیں وہ موٹر سائیکل نامی سواری کی اہمیت سے بخوبی واقف ہوں گے۔اگر ٹریفک جام ہو(جو ہمیشہ ہی ہوتا ہے) اس صورت میں صرف بائیک والے وہ خوش نصیب لوگ ہوتے ہیں جو کبھی فٹ پاتھ پر چڑھتے ہیں، کبھی کنٹینروں کے درمیان سے گزرتے ہوے اپنی منزل تک پہنچ جاتے ہیں ۔اس مہم جوئی کے لئے ہیلمٹ ہونا لازمی ہے اور ہم اس فیصلے کی پر زور تائید کرتے ہیں۔

02

Source: Blog – The News International

مگر؟؟؟؟

شہر کراچی کا ایک بڑا مسئلہ پبلک ٹرانسپورٹ کی کمیابی بھی ھے۔ایسی صورت میں اپنی ٹرانسپورٹ چاہے وہ ایک موٹر سائیکل ہی کیوں نہ ہو نعمت سے کم نہیں، یہی وجہ ھے کہ کراچی والے اس کو دو افراد کی سواری کے طور پر کم استعمال کرتے ہیں ،بلکہ کبھی چار تو کبھی چھ سے آٹھ افراد کو بھی اس میں سوار دیکھا گیا ھے۔

ایسی صورت میں سوال اس امر کا ھے کہ کتنے افراد کا ہیلمٹ پہنا ہوا ہونا ضروری ھے؟کیا صرف اسی پابندی کے ذریعے لوگوں کی جانوں کو بچایا جاسکتا ھے یا س کے لئے مزید قانون سازی کی بھی ضرورت ھے؟موٹر سائیکل کے لئے روڈ کی ایک جانب اپنی لین میں چلنے کا قانون اور اس کا اطلاق بہت سے حادثات کا راستہ روک سکتا ھے۔ اسی طرح اس امر کو بھی یقیینی بنایا جاۓ کہ دو افراد کی سواری کو چھ افراد کے لئے استعمال نہ کیا جاۓ۔

03

Source: Geo.tv

عام طور پر موٹر سائیکل سواروں کے بدترین حادثات ہائی وے پر بڑے کنٹینر لدے ٹرک کے ساتھ ہوتے ہیں ۔ان حادثات سے بچاو کے لئے ایک جانب ہیلمٹ کا استعمال لازمی ھے تو دوسری جانب قانون سازوں کو بھی ایسے قوانین کا اجرا کرنا چاہئے جن سے ان حادثات سے بچا جاسکے۔

نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے خاموش رہنے کی وجہ میڈیا کو بتادی

To Top