اداکارہ ارمینا خان اور شیخ رشید کے درمیان کیا ہو گیا کہ ساری شو بز انڈسٹری ارمینا خان کی حمایت میں کھڑی ہو گئی

شیخ رشید اپنے کھلے ڈلے انداز کے سبب پاکستانی ٹاک شوز کے پرائم ٹائم کی جان سمجھے جاتے ہیں ہر معاملے پر ان کےتبصرے دوسرے سیاست دانوں سے بہت مختلف ہوتے ہیں اور اس بات کو وہ خود بھی تسلیم کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کے واحد سیاست دان ہیں جنہوں نے بچہ جیل میں بھی قید کاٹی ہے

وہ نہ تو آکسفورڈ کے تعلیم یافتہ ہیں اور نہ ہی کسی بہت بری پارٹی کے سربراہ ہیں جس کو وہ خود بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی ایک سیٹ کی پارٹی ہے مگر اس کے باوجود ہر روز ٹی وی پر کسی نہ کسی معاملے پر بات کرتے ہوۓ نظر آرہے ہوتے ہیں جب ریحام خان کی کتاب اور اس کتاب میں موجود عمران خان پر لگاۓ گۓ الزامات کے بارے میں ان سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے اسی بے دھڑک انداز میں کہا کہ  ایک ہزار بدھو بائی جیسی طوائفیں مل کر بھی ریحام خان سے زیادہ باعزت ہوں گی۔

ان کا مذید یہ بھی کہنا تھا میں جب وزیراطلاعات تھا تو اس میں فلم انڈسٹری بھی تھی، آپ یقین کریں کہ کنجروں کے بھی بڑے اصول ہوتے ہیں۔شیخ رشید کے اس بیان کو شو بز کے باقی لوگوں نے ہمیشہ کی طرح دیوانے کی بڑک ہی سمجھا مگر لندن پلٹ اداکارہ ارمینہ خان کو ان کے یہ بیانات بالکل پسند نہیں آۓ اور اس کا اظہار انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ سے بھی کر ڈالا

اس کا کہنا تھا کہ  ایسے شخص کو ٹی وی پر بلانے کی اجازت کیسے دی گئی”کون ہے یہ آدمی؟ اوریہ کیوں فلم انڈسٹری کے خلاف نازیبا گفتگو کررہاہے؟ اس کے علاوہ اسے کس نے اجازت دی اتنی نامناسب زبان ٹیلی ویزن پر استعمال کرنے کی؟

ان کے اس ٹوئٹ کے جواب میں پاکستانی عوام نے ارمینا خان کے غصے کو کم کرنے کی کوشش کی اور یک صارف نے ٹوئٹر پر ارمینا خان سے کہا آپ نے صرف ایک لفظ پر غور کیا ہے یہ سیاستدان اسی طرح کی باتیں کرتے ہیں جس پر ارمینا خان نے جواب دیتے ہوئے کہا ”تصور کریں، اس طرح کے لوگ ہمارے لیڈرز ہیں۔“

ارمینا خان کا غصہ انہی ٹوئٹس پر ختم نہیں ہوا بلکہ انہوں نے  مذید کہا کہ  انہیں اس آدمی(شیخ رشید) کی وجہ سے بہت شرمندگی ہورہی ہے۔ کیسے آپ اپنے وسیع اثرات کی بنا پر کسی کے بارے میں اس طرح کے بیانات دے سکتے ہیں۔ میری ہڈیوں میں سرد لہر دوڑ گئی یہ سب سن کر، کیا یہ سیاستدان تعلیم یافتہ ہیں؟ ان کا پس منظر کیا ہے اور یہ کہاں سے تعلق رکھتے ہیں؟ برطانیہ میں اس شخص کو کسی بھی عوامی دفاتر کے قریب بھٹکنے کی بھی اجازت نہیں ہوتی۔

ارمینا خان کے ان ٹوئٹس کے جواب میں شیخ رشید کا کسی قسم کا کوئي رد عمل سامنے نہیں آیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ یا تو شیخ رشید نے یہ ٹوئٹس پڑھے ہی نہیں ہوں گے اور اگر پڑھ بھی لیۓ ہوں تو ان کو سمجھ ہی نہیں آۓ ہوں گے

To Top