شاہد آفریدی کی سوشل میڈیا پر کس کے ساتھ تصویر سامنے آگئی جس کو دیکھتے ہی غریدہ فاروقی نے اس کو جرم قرار دے دیا

شاہد آفریدی عرف عام بوم بوم آفریدی کے نام سے جانے جاتے ہیں دنیا بھر کے لوگ ان کو ان کے جارحانہ کھیل کی وجہ سے یاد رکھتے ہیں اب اگرچہ انہیں بین الاقوامی کرکٹ کو چھوڑے دو سال تک ہو چکے ہیں مگر اس سے ان کی مقبولیت پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے ۔ لوگ اب بھی ان سے جڑی ہر خبر کے متلاشی رہتے ہیں

شاہد آفریدی نے ہمیشہ کھیل کے میدان میں جس طرح  بہادری سے مشکل حالات کا سامنا کیا ہے اس کی وجہ سے کرکٹ کے شائقین ان کو ہمیشہ ایک جنگجو کھلاڑی کے طور پر یاد رکھے گی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے اپنا وقت اب فلاحی کاموں کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے

 

شاہد آفریدی نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے ایک تصویر شئیر کی جس میں ان کی بیٹی ان ہی کے انداز میں تصویر کھنچوا رہی ہے جب کہ پس منظر میں واضح طور پر زنجیروں سے بندھا ایک شیر بھی نظر آرہا ہے جب کہ اس تصویر کس کیپشن میں شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ خاندان کے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا بہترین ترین وقت ہوتا ہے اسکے  ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جانوروں کے ساتھ محبت کا سلوک کرنا نہیں بھولنا چاہیۓ

جس پر شاہد آفریدی کے چاہنے والوں نے شیرکے زنجیر سے بندھے ہونے پر سوال اٹھا دیۓ ان کا کہنا تھا کہ زنجیروں میں باندھ کر کسی کا بھی خیال کیسے رکھا جا سکتا ہے

اس کے بعد  ایک  نجی چینل کے اسپورٹس رپورٹر  نے شاہد آفریدی کی ایک تصویر شئیر کی جس میں اصلی شیر کے انتہائی قریب شاہد آفریدی بیٹھے ہوۓ نظر آرہے ہیں یہ تصویر کسی کے گھر کی ہے جس کو دیکھ کر یہ اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ شیر کسی کی ذاتی ملکیت ہے

 

اس تصویر کے سوشل میڈیا پر پر آنے کے بعد ویسے تو کوئي خاص رد عمل دیکھنے میں نہیں آیا مگر ٹی وی اینکر غریدہ فاروقی کے جوابی ٹوئٹ نے حیران کر دیا

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ویسے تو وہ شاہد آفریدی کا بہت احترام کرتی ہیں مگر اس کے باوجود یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا یہ تصویر کسی کے گھر میں لی گئی ہے ۔کیوں کہ اس طرح گھرکےاندر شیر رکھنا فانونا جرم ہے   اور یہ جانوروں کے حقوق کی سخت ترین خلاف ورزی ہے

 

غریدہ فاروقی نے جو نقطہ اٹھایا ہے وہ واقعی قابل تحسین ہے اور اگر کسی فرد نے چھپا کر اپنے گھر میں شیر رکھا ہوا ہے تو اس کے بارے میں قانونی اداروں کے علم میں ہونا چاہیۓ

غریدہ فاروقی کے اس ٹوئٹ کا تاحال شاہد آفریدی اور غریدہ فاروقی کی جانب سے کوئي بھی جواب نہیں دیا گیا مگر امید ہے کہ شاہد آفریدی غریدہ فاروقی کے اس سوال کا جواب انتہائی بہادری سے دیں گے جس کی توقع ان کے چاہن والوں کو ان سے ہے ۔

بین الاقوامی ادارہ حقوق حیوان کی جانب سے بھی یہ بات ثابت ہے کہ کسی جانور کو اس کے ماحول سے جدا کر کے اپنی مرضی کے مطابق رکھنا ایک قابل سزا جرم hc

 

To Top