شادی شدہ جوڑوں کی برفباری والے علاقوں میں ہنی مون منانے کی اصل وجہ

پاکستانی شادیاں اپنے اندر بہت سارے رنگ سموۓ ہوتی ہیں۔ ایک دن کی شادی کے عمل کو ہم لوگوں نے پورے مہینے پر محیط کر دیا ہے یہی سبب ہے کہ پاکستان میں دسمبر کے مہینے کا نام بدل کر شادی کا مہینہ رکھنے کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔ ابٹن ،مایوں اور ڈھولکی سے شروع ہونے والی شادی کی تقریبات چوتھی یا مکلاوے کی رسم کے بعد بظاہر اختتام کو پہنچتی ہیں مگر راوی ابھی چین کی بنسی نہیں بجانا شروع کرتا ہے کیونکہ ابھی عشق کے امتحان باقی ہیں، جی ہاں جی ہنی مون پر جانا تو ابھی رہ گیا ہے!

ہنی مون پر جانے کی تیاری

1

دسمبر کے مہینے میں پاکستان والے شادی اسی لۓ کرتے ہیں کہ اس بہانے ان کو اسنو فال دیکھنے کا موقع مل جاتا ہے لہذا شادی کے اگلے دن سے ہی ہنی مون پر جانے کی تیاریوں کا آغاز ہو جاتا ہے مگر یہ یاد رہے کہ ہمارا تعلق مشترکہ خاندانی نظام سے ہوتا ہے لہذا سب سے پہلا مرحلہ پورے خاندان سے اجازت لینے کا ہوتا ہے کہ اپنی ذاتی بیگم کے ساتھ تنہا ہنی مون کے لۓ جایا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ ابو ،دادا،چاچا،تایا ان سب کو ایک ساتھ راضی کرنا جوۓ شیر لانے کے مترادف ہوتا ہے

دفتر سے مزید چھٹیوں کی کوشش

3

سب سے اجازت لینے کے بعد کا مرحلہ پہلے مرحلے سے زیادہ دشوار ہوتا ہے شادی کی تیاریوں کے سلسلے میں پہلے ہی کافی چھٹیاں ہو چکی ہوتی ہیں لہذا باس کو ہنی مون کے لۓ چھٹیاں دینے پر راضی کرنا روٹھے یار کو منانے کے برابر ہوتا ہے اور آخر کار اپنے صادق جذبوں کے ساتھ یار کو بھی منا لیا جاتا ہے۔

عزیزو اقارب کی رخصتی

301242725

اس بار ہنی مون کی راہ میں پیاری امی آجاتی ہیں اور ان کا کہنا بھی بجا ہوتا ہے کہ جو عزیز و اقارب دوسرے شہروں اور ملکوں سے صرف شادی میں شرکت کے لۓ آۓ ہیں ان کو رخصت کۓ بغیر ہنی مون کے لۓ نکلنا انتہائی شرم کی بات ہوتی ہے لہذا ان کے جانے کا انتظار کیا جاۓ اور یوں رفتہ رفتہ ایک ایک کر کے سب رخصت ہو جاتے ہیں

دعوتوں میں شرکت

3

اب ہنی مون کی راہ میں رکاوٹ پیاری بیگم کی جانب سے آجاتی ہے۔ اس کے قریبی عزیزوں کی دعوتوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے ایک دعوت نبٹاو تو دوسری سامنے کھڑی ہوتی ہے انکار اس لۓ ممکن نہیں کہ نئی بیوی کو ناراض نہیں کیا جاسکتا ہے ہر گزرتا دن ہنی مون کے پلان پر برف جماتا جا رہا تھا

اگلے سال ہنی مون پر لے جانے کا وعدہ

4

اور ان سب مرحلوں سے گزرنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ اسنو فال کی رت تو کب کی گزر گئی اب وہاں جانا بے مقصد ٹھہرا لہذا ہنی مون کے پروگرام کو اگلے سال تک موخر کر لیا جاتا ہے اور اس طرح پاکستانی شادی کے کئی سالوں بعد بھی ہنی مون مناتے ہیں۔

To Top