شدید بھوک کی حالت میں بیوی شوہر کو اپنا گوشت کھلا سکتی ہے سعودی عالم نے فتوی جاری کر دیا

اسلام کو بحیثيت مزہب یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کی تعلیمات اور رہنمہئی کسی خاص وقت اور دور کے لیۓ نہ تھیں بلکہ یہ تاقیامت تک مسلمانوں کو بہم رہنمائی پہنچانے کے لیۓ ہیں اس مقصد کے لیۓ ہمارےپیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق مسلمانوں کے درمیان قرآن اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت موجود ہے

اس کے علاوہ اسلام میں ایسے معاملات کے لیۓ جن کے بارے مین قرآن و سنت میں واضح طور پر رہنمائی موجود نہ ہو ان معاملات میں مفتی اور علما اپنے اجتہاد کی بنیاد پر فتوی جاری کر سکتے ہیں اسی حوالے سے حالیہ دنوں میں سعودی عرب کے سب سے بڑے عالم شیخ عبد العزیز الشیخ نے ایک فتوی جاری کیا جس نے پورے عالم اسلام کو حیرت میں ڈال دیا

یہ فتوی لندن میں شائع ہونے والے ایک عربی روزنامے میں سامنے آیا جس میں ایک شہری نے مفتی صاحب سے استفار کیا کہ اگر ایک میاں بیوی کسی ایسی جگہ پر ہوں جہاں ان کے پاس کھانے کو کچھ نہ ہو اور شدید بھوک کی حالت میں ہوں تو اس حالت میں کیا کرنا چاہیۓ

اس سوال کے جاوب میں شیخ الحدیث مفتی عبد العزیز الشیخ نے جواب دیا کہ ان حالات میں مرد بیوی کا گوشت اپنی زندگی بچانے کے لیۓ کھا سکتا ہے اور بیوی کو بھی اپنی وفاداری کے ثبوت کے طور پر اپنے شوہر کی زندگی بچانے کے لیۓ اپنا گوشت پیش کر دینا چاہیۓ

اس فتوی کے سامنے آتے ہی ٹوئٹر پر سعودی حکام نے انتہائی حیرت کا اظہار کیا اور اس فتوی کے شیخ الحدیث سے منسلک ہونے کے پر بھی حیرت کا اظہار کیا یاد رہے اس سے قبل بھی شیخ الحدیث کی جانب سے کئی دیگر معاملات میں بھی اس قسم کے فتوی دیۓ جا چکے ہیں مثلا کم عمر لڑکی کو شادی کی اجازت دینے کا فتوی بھی ان فتوؤں میں سے ایک ہے

مگر اس حوالے سے سعودی حکام کا یہ بھی کہنا ہے یہ تمام فتوی حقیقت سے دور ہیں اور ان کے پیچھے ایرانی علما کا ہاتھ ہے جو کہ اس طرح کے فتوی سعودی عالم سے منسوب کر رہے ہیں اب اس معاملے میں کیا حقیقت ہے اللہ ہی بہتر جانتا ہے مگر اس بات کو انسانی عقل تسلیم کرنے کے لیۓ تیار نہیں ہے کہ ایک آدمی اپنی بھوک کو مٹانے کے لیۓ اپنی بیوی کو ہلاک کر سکتا ہے

To Top