اداکارہ ثروت گیلانی نے سوشل میڈیا کو حرام قرار دے دیا جواب میں لوگوں نے ان کو منافق کا خطاب کیوں دے ڈالا؟

گزشتہ کچھ ادوار سے نت نۓ چینلز آنے کے سبب ان کے درمیان ہونے والے مقابلے کی دوڑ نے عجیب نفسا نفسی کا ماحول بنا ڈالا ہے ۔ ہر چینل کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کچھ ایسا کر جاۓ کہ اس کے چینل کی ریٹنگ بڑھ جاۓ ۔ اسی سبب رمضان کے مہینے میں بھی ان چینل والوں نے خصوصی ٹرانسمیشن کے سلسلے کا آغاز کیا

جس کی ابتدا تو واقعی نیک نیتی سے کی گئی تھی مگر جیسے جیسے اس ٹرانسمیشن کے مقابلے میں اضافہ ہوتا گیا اس کا مقصد تو کہیں دور جا سویا اس کے اندر لالچ ، بیہودہ مزاح اور ایسے عناصر کا اضافہ ہوتا گیا جس نے اس ماہ مبارک کے تقدس کو بری طرح پامال کر ڈالا ۔ جس پر گزشتہ سال بھی کافی لوگوں نے آواز اٹھائی مگر کوئی شنوائی نہیں ملی مگر اس بار چیف جسٹسس نے رمضان سے قبل ہی تمام چینلز والوں کو اس بات کا پابند کر دیا کہ رمضان ٹرانسمیشن ایک ضابطہ اخلاق کے تحت چلائی جاۓ

اس ٹرانسمیشن پر ایک بڑا اعتراض جو لوگوں کی جانب سے اٹھایا جاتا ہے وہ اس ٹرانسمیشن کی میزبانی کے لیۓ ان اداکاراوں کا انتخاب ہے جو کہ سارا سال تو مختصر ترین لباس میں بے ہنگم رقص و کردار کرتے نظر آتی ہیں مگر رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی ملتے ہی مکمل لباس کے ساتھ سر پر دوپٹہ ڈالے دین کے احکامات پر بحث میں مصروف نظر آتی ہیں

اس سال اداکارہ ثروت گیلانی کو بھی ایک پرائیویٹ چینل کی رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا جس کی تصویر انہوں نے اپنے انسٹا گرام کے اکاونٹ سے شئر کر دی جس میں سر پر دوپٹہ اوڑھے ماشا اللہ وہ بہت پیاری لگ رہی تھیں مگر ان کے انسٹا گرام کے فالور ان کی اس تصویر پر اپنی راۓ کا اظہار کیۓ بنا نہ رہ سکے

لوگوں کے اس طرح کے کمنٹ کوئی نئي بات نہیں ہوتی مگر اس بار خاص بات یہ تھی کہ ثروت گیلانی نے اپنے اکاونٹ سے تنقید کرنے والوں کو ترکی بہ ترکی جواب دیا اور ان کو لاجواب کر دیا

اس کے بعد یہ سلسلہ یہیں نہیں رکا ایک فالور نے جب یہ کہا کہ اس طرح کے رمضان کے پروگرام کرنے والے کی آمدنی حرام ہوتی ہے کیوںکہ وہ اس طرح منافقت کرتا ہے

اس بات پر بھی ثروت گیلانی چپ نہ رہ سکیں اور انہوں نے کہا کہ اگر میری آمدنی حرام ہے تو سوشل میڈیا پر اکاونٹ بنانا بھی حرام ہے ان کو فالو کرنا بھی حرام ہے غصے میں بہت کچھ کہتی ثروت گیلانی یہ بھول گئیں کہ اس طرح جواب دے کر وہ لوگوں کو تنقید کے مذید موقعے فراہم کر رہی ہیں

اس کے بعد تو بحث کا ایک طوفان کھڑا ہو گیا کچھ لوگ ثروت گیلانی کی حمایت میں کود پڑے ان کے مطابق اسلام ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ہم کسی کی بھی زندگی کے بارے میں اس قسم کے  تبصرے کریں

جب کہ دوسرا گروہ اس بات پر قائم تھا کہ سارا سال نت نۓ فیشن اور اسلام کا نام تک نہ لینے والوں کے پاس اس بات کا حق نہیں ہے کہ وہ رمضان میں آکر ہمیں مزہب پر لیکچر دیں

اس جھگڑے کا اختتام تو ہوتا نظر نہیں آرہا مگر ایک فالور نے بلاخر یہ کہہ ہی ڈالا کہ لڑائی لڑائی معاف کرو اللہ کا گھر صاف کرو

 

To Top