سرفراز احمد کے لیۓایک اور اعزاز دیکھیۓ ان کے کس عمل نے سب کو بے ساختہ ماشا اللہ کہنے پر مجبور کر دیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو پاکستانیوں کی جانب سے جو محبت ملی وہ بہت کم کھلاڑیوں کے حصے میں ائی ہے عام طور پر پاکستان کی تاریخ میں یہ دیکھا گیا ہے کہ جب بھی کسی کھلاڑی یا فرد کے حصے میں عوام کا اتنا پیار آتا ہے اس کے اندر فخر اور غرور کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے

مگر سرفراز احمد کے معاملے میں ایسا بالکل بھی دیکھنے میں نہیں آرہا ہے ۔حیسے حیسے لوگوں کی محبت ان کے لیۓ بڑھتی جا رہی ہے ویسے ویسے ان کے اخلاق ،عاجزی اور خلوص میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ بزرگوں کی کہاوت ہے کہ پھل دار شاخ ہمیشہ جھکی ہوتی ہے ۔

کچھ لوگون کا یہ بھی ماننا ہے کہ سرفراز احمد کے اس رویۓ کا سبب ان کی گھریلو تربیت بھی ہے ۔یاد رہے سرفراز احمد ایک حافظ قراں ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین نعت خواں بھی ہیں اور اکثر ڈریسنگ روم میں بھی ان کو نعت پڑھتے ہوۓ دیکھا جا سکتا ہے

 

حال ہی میں سرفرازاحمد کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ اپنی بھتیجی کو قرآن پڑھا رہے ہیں اس کی تصیح کرتے ہوۓ اس کو پڑھتے ہوۓ دیکھ کر اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ سرفراز احمد کھیل کے میدان میں صرف ایک اچھے کپتان ہی نہیں بلکہ ایک اچھے استاد بھی ہیں

اس کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ سرفراز احمد کے لیۓ اپنے خاندان اور اس سے جڑے لوگوں اور خاص طور پر بچوں کی کتنی اہمیت ہے کہ جس کو وہ اپنے مصروف ترین شیڈول میں سے نہ صرف ٹائم دے رہے ہیں بلکہ کمال محبت و شفقت سے اس کی تعلیم کا بھی اہتمام کر رہے ہیں

مگر بدقسمتی سے آج بھی ہمارے ملک مین کچھ ایسے لوگ بھی موجود ہین جو خود تو کچھ اچھا عمل کرتے نہیں ہیں اور کسی دوسرے کا کیا ہوا اچھا عمل ان کو برداشت نہیں ہوتا ہے ایسا ہی کچھ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ہوا

جب کہ ایک فالور نے اس ویدیو کے دیکھ کر اس بات پر افسوس کیا کہ ایک کم تعلیم یافتہ آدمی بچی کو تعلیم دے رہا ہے بچی پر اللہ ہی رحم کرے

اس کے بعدتو تبصروں کا ایک طوفان آگیا کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ چونکہ سرفراز احمد حافظ قرآن ہیں اور وہ قرآن ہی کی تعلیم دے رہے ہیں تو ان کو مذید کسی بھی قسم کی ڈگری کی ضرورت نہیں ہے مگر اس کے باوجود کچھ لوگ بضد رہے کہ سرفراز احمد ایک تعلیم یافتہ انسان نہیں ہیں

ایسے لوگوں کے لیۓ ہدایت کی دعا کے سوا کچھ بھی نہیں کیا جا سکتا ہے

To Top