مدد کرو مگر کسی کی عزت نفس مجروح نہ کرو،صنم جھنگ کی التجا

صنم جھنگ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  کے مطابق  ایک حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: “قیامت کے دن سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالیٰ سایہ نصیب فر مائے گا اور اس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔ ان میں سے ایک وہ شخص ہوگا جو چھپا کر صدقہ دے یہاں تک کہ بائیں ہاتھ کو پتہ نہ چلے کہ دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا۔”

کورونا وائرس غریبوں کے لیے امتحان بن گیا

عالمی وبا نے اس وقت پوری دنیا کو خطرے میں ڈال رکھا ہے  اور تیزی سےاس کے پھیلاؤ کے سبب پاکستان سمیت دنیا بھر کے متعدد ممالک مشکل ترین وقت سے گزر رہے ہیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں  بے شمار مخیر افراد غریب اور نادار لوگوں کی مدد کے لیے سرگرم عمل  ہیں اور ان کی جانب سے راشن سمیت دیگر روز مرہ کی ضروری اشیاء کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔جبکہ کچھ افراد کی جانب سے لوگوں کو راشن بانٹنے  تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کی جارہی ہیں اورر انہیں  وائرل بھی کیا جارہا ہے۔ جس سے عطیہ لینے والے بے شمار لوگوں کی عزت نفس مجروح ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیے: کورونا،لاک ڈاون اور بے روزگاری۔۔غریب کی بھوک کیسے مٹے؟؟

عطیہ کرنے والوں کے نام پیغام

اس صورتحال میں پاکستانی اداکارہ و میزبان صنم جھنگ کی جانب سےعطیہ کرنے والے لوگوں کے لیے ایک اہم پیغام دیا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ  ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ “خدا کے لیے غریبوں کی مدد کرتے ہوئے، سوشل میڈیا پر اپنی واہ واہ کے لیے ان کی عزت نفس سے مت کھیلیں”۔ اپنے اس پیغام کے ساھ انیوں نے ایک خط بھی شامل کیا ہے جس میں ایک بچی نے خط کے ذریعے راشن دینے والوں کو بتارہی ہے کہ وہ اپنا راشن واپس لے جائیں کیوں کہ بچے اسے چڑاتے ہیں اور لوگ انہیں کتنی حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے جس  کے باعث بے شمار افراد بے روزگار ہوگئے ہیں اور ان کی مدد کے لے متعدد شوبز شخصیات، قومی کھلاڑیوں اورعوام کی جانب سے غریب اور نادار افراد میں راشن تقسیم کیا جا رہا ہے۔

غریبوں میں راشن تقسیم کرنا ایک احسن اقدام اور ثواب  کمانے کا بہترین عمل ہے مگر اس نیکی کو چھپا کر کیجیے نا کہ دنیا کو دکھا کر ار داد وصول کر کے کریں  کہ اس سے شرفا کی روح اورعزت نفس مجروح ہو۔

واضح رہے  پاکستان میں پھیلے کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 19 تک پہنچ گئی ہے جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 1600 سے زائد ہوچکی ہے۔

 اس بارے میں آپ کی کیارائے ہے نیچے دیے گئے کمنٹ باکس میں ہمیں آگاہ کیجئے۔

To Top