سمیعہ چوہدری کا قتل اور عدلیہ کی ذمہ داری

چنبہ ہاؤس میں مسلم لیگ(ن) کے ایم این اے چوہدری اشرف کے کمرے سے سمیعہ کی لاش ملی ہے جسے نامعلوم افراد نے 27 نومبر کو قتل کر دیا ۔پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق اس کی موت زہر کھانے سے ہوئی اب یہ زہر اس نے خود کھایا یا کسی اور نے دیا ابھی اس پر تحقیق جاری ہے ساتھ ہی ساتھ یہ سوال بھی اٹھایا جارہا ہے کہ آخر وہ چوہدری اشرف کے کمرے میں کیا کر رہی تھی؟

اس کا شوہر آصف جو کہ ایف بی آر کا ملازم ہے اس نے الزام لگایا ہے کہ اس کی بیوی کو قتل کرنے سے قبل زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے ۔ چنبہ ہاوس کی انتظامیہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے چوہدری اشرف کے کہنے پر مقتولہ کو اس کمرے میں رہائش کی اجازت دی تھی ۔

14

Source: Nation

مقتولہ کے شوہر نے بتایا کہ ان کا تعلق ساہیوال سے ہے اور وہ چوہدری اشرف کے قریبی عزیز ہیں جب کہ چوہدری اشرف نے ان سے کسی قسم کی رشتہ داری سے انکار کیا ہے اور کہا کہ یہ صرف میرے حلقے میں رہتے تھے۔

13

Source: Dunya News

مگر ماضی میں سمیعہ کی جانب سے کئے جانے والے ٹوئیٹ اور تصاویر کوئی اور ہی کہانی سنا رہی ہیں۔  چوہدری اشرف کا ایک اور الزام بھی سامنے آیا ہے کہ مقتولہ نشے کی عادی تھیں اور ریزرو سیٹ پر اسمبلی کی ممبر بننا چاہتی تھیں ۔یاد رہے مقتولہ تین بچوں کی ماں ہے ۔

مقتدر شخصیات کی جانب سے ایسے واقعات معمول کا حصہ بنتے جارہے ہیں۔ ماضی قریب میں ہی ایان علی کیس کے تحقیقاتی افسر کی پرسرار موت ہو یا پھر بے نظیر قتل کیس سے جڑے لوگوں کا قتل ، معاملہ شاہ رخ جتوئی کے ہاتھوں معصوم زین کی موت کا، پورے پاکستان میں ہونے والے ایسے واقعات ہمارے ملک کی عدلیہ کے کردار پر ایک سوالیہ نشان اٹھا رہی ہیں ۔ کیا طاقت کے نشے میں چور ہو کر طاقتور کچھ بھی کر سکتا ہے ؟

اس طرح کے واقعات ملک کے اندر بے چینی اور خلفشار کا سبب بن رہے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سارے معاملے کی آزادانہ تحقیق کروائی جاۓ اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاۓ تاکہ عدلیہ کا وقار بحال ہو سکے۔

سعودیہ کا احتیاطی اقدام ،پاکستان سمیت کئی ممالک کے ساتھ فلائٹ آپریشن معطل

To Top