سابقہ مسلم لیگ کی رہنما سائرہ نصیر کے قتل کی اصل وجہ انتہائی شرمناک ۔بیٹے نے سگی ماں کو قتل کر ڈالا

سات دسمبر کو حیدرآباد کے ایک سننسان علاقے سے ایک جلی ہوئی گاڑی سے ایک خاتون کی سوختہ لاش برآمد ہوئی جس کی شناخت سائرہ نسیم کے نام سے ہوئی ۔ان کا تعلق مسلم لیگ ف سے تھا ۔ ان کے بارے میں پتہ چلا کہ ان کی اپنے شوہر سے علیحدگی ہو چکی تھی ۔اور ان کے دوبچے تھے ۔

وہ ایک حاکمیت پسند خاتون تھیں اور اپنے بچوں کے ساتھ ان کا رویہ بہت سخت ہوتا تھا ۔اسی سبب ان کی بیٹی گھر چھوڑ کر جا چکی تھی ۔جب کہ ان کے بائيس سالہ بیٹے نہد نے ان کی مرضی کے خلاف صدف سرھندی سے گزشتہ سال شادی کی تھی ۔جو کہ پہلے ہی شادی شدہ اور ایک پانچ سالہ بچے کی ماں بھی تھی ۔

اس بات سے ناراض ہو کر انہوں نے اپنے بیٹے کو بھی گھر سے نکال دیا تھا ۔اور وہ لطیف آباد میں ایک اپارٹمنٹ میں اپنی بیوی کے ساتھ رہتا تھا ۔ سات دسمبر کو فہد اپنی ماں سے ملنے کے لیۓ جب آیا تو ان دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ۔ اس پر سائرہ نسیم نے غضب ناک ہو کر فہد کے منہ پردھپڑ رسید کیا ۔

فہد غصے میں کمرے سے نکل گیا ۔ سائرہ نسیم کو لگا کہ وہ ہمیشہ کی طرح گھر سے چلا جاۓ گا مگر فہد غصے میں کچن سے ایک بھاری آلہ نکال کر لایا ۔ اور اس نے وہ اپنی ماں کی گردن پر مار دیا ۔جس سے ان کے سر سے خون نکلنے لگا ۔ اور وہ گر گئيں ۔ فہد کے مطابق وہ خوفزدہ ہو گیا اور برابر کمرے سے اپنی بیوی کو بلا لایا ۔

دونوں میاں بیوی نے مل کر اس لاش کو ٹھکانے لگانے کا فیصلہ کیا ۔ اس کے بعد فہد اپنی ماں کی گاڑی لے کر آیا اور اس کی لاش کو اپنی بیوی کی مدد سے گاڑی میں ڈالا اور گاڑی کو لے جا کر ایک سنسان جگہ پر آگ لگا دی ۔

[adinserterblock=”15″]

تفتیشی اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل فون کے ریکارڈ کے ذریعے فہد کے بیانات کے تضادات کی بنیاد پر اس کو شامل تفتیش کیا اور آخر کار سائرہ نسیم کے قاتل کو بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو گۓ

To Top