سال 2016 میں ہم سے جدا ہونے والی شخصیات

زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے اس کا فیصلہ کلی طور پر اسی کی بارگاہ میں ہوتا ہے ۔ انسان کا کام صرف اس کے حکم کی تعمیل ہوتا ہے ۔ مگر کچھ شخصیات سے جدائی ایک بہت بڑے سانحہ کی طرح ہوتی ہے ان کی موت ایک ایسے نقصان کی طرح ہوتی ہے جس کا پورا ہونا ناممکن نظر آرہا ہوتا ہے.

سال 2016 پاکستان کے رہنے والوں کے لۓ اس حوالے سے بہت بھاری ثابت ہوا کہ اس سال ہم نے بہت قیمتی اور عزیز شخصیات کو کھو دیا

عبد الستار ایدھی

1

آٹھ جولائی 2016 کو پاکستان کی وہ شخصیت جو غریبوں کا سہارہ ، لاوارثوں کا وارث ، یتیموں کا باپ تھا ، طویل علالت کے بعد ہمارا ساتھ چھوڑ گئی ان کی میت کو فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا مگر اس بات کو ہم سب جانتے ہیں کہ جو نقصان سال 2016 نے ہمارا کر دیا ہے اس کو کوئی پورا نہیں کر پاۓ گا۔

امجد صابری

3

میرا دل آج بھی یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ہم کلمہ پڑھنے والے لوگ اتنے کٹھور دل ہو سکتے ہیں کہ کسی کی بھی جان صرف اس لۓ  لے لیں کہ اس نے نواسہ رسول کی مدح سرائی کی ہو ۔

امجد صابری کا یہی قصور تھا اور ہم ہی میں سے کسی نے اس آوازکو خاموش کر دیا جو کہ خدا کی حمد، نبی کی نعت اور حسین کی منقبت پڑھتا تھا ۔ 22 جون 2016 وہ بدنصیب دن تھا جب ان کو ان کے گھر کے قریب گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔ اگرچہ ان کے قاتل گرفتار ہو چکے ہیں اور انہوں نے قتل کا اعتراف بھی کر لیا گیا ہے مگر اس ناقابل تلافی نقصان کا ازالہ ممکن نہیں ہے

جنید جمشید

4

ایک بار پھر پاکستان کو بہت قیمتی نقصان ہماری اپنی نااہلی کے سبب ہوا دل بار بار کہہ رہا ہے کہ اس نقصان کو روکا جا سکتا تھا مگر نہیں روک پا ۓ۔ جنید جمشید کا شمار ایک ایسے عالم میں ہوتا تھا جو کہ اسلام کی طرف غیر مسلموں کو راغب کرنے کے لۓ ایک اہم مثال تھے ۔

ان کی تبدیلی تمام مسلمانوں کے لۓ ایک مثال تھی ۔ سات دسمبر کو پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کے سبب 47 دیگر مسافروں کے ہمراہ وہ شہادت کے درجے پر پہنچے

قندیل بلوچ

2

وہ جب زندہ تھی تو سب اس کی زندگی سے تنگ تھے مگر جب اس کو نام نہاد غیرت کے نام پر اس کے بھائی نے قتل کر دیا تو اس کی موت سے بھونچال آگیا 15 جولائی کو اس کے بھائی نے جب اپنے کزن کے ساتھ مل کر اس کو قتل کیا تو پورا میڈیا اور عوام یک زبان ہو گیا کہ یہ غیرت والوں کی بے غیرتیوں کا خاتمہ ہو جانا چاہئے.

آخر کار اسمبلی میں بل پیش کرنا پڑا کہ غیرت کے نام پر قتل کی سزا موت ہو گی

قسمت بیگ

1

24 نومبر کو اسٹیج اداکارہ قسمت بیگ کو اسٹیچ ڈرامے سے واپسی پر قتل کر دیا گیا اس کا قتل بھی صرف ایک قتل نہیں تھا بلکہ سب کے لۓ ایک لمحہ فکریہ تھا کہ آخر ہم لوگ کس طرف جا رہے ہیں ؟ہمارے اندر کی برداشت کیوں ختم ہوتی جا رہی ہے

To Top