پیپلز پارٹی کے سینئير رہنما کی جانب سے تیرہ سالہ معصوم رمشا کے ساتھ جنسی زيادتی اور قتل کا انکشاف ، تفصیلات سوشل میڈيا پر وائرل

سندھ کے اندر غیرت کے نام پر قتل کوئی نئی بات نہیں ہے اگرچہ آئین اور قانون میں اس کی گنجائش موجود نہیں ہے اس کے باوجود ملک بھر میں ایسے ہونے والے اقدامات کا راستہ روکا نہیں جا سکا ہے خیر پور سے تعلق رکھنے والی رمشا وسان کا قتل بھی ایک ایسا ہی ظلم ہے جو کہ شروع میں غیرت کے نام پر قتل قرار دیا گیا مگر سوشل میڈیا پر اس حوالے سے آواز اٹھاۓ جانے کےبعد اس قتل کا پرچہ پیپلز پارٹی کے سینئير رہنما منظور وسان کے قریبی رشتہ دار ذوالفقار وسان کے خلاف کاٹ دیا گیا ہے

رمشا کو راستے سے اغواء کیا گیا

تفصیلات کے مطابق رمشا وسان جس کا تعلق خیر پور سے تھا تیرہ سالہ ایک زندگی سے بھرپور لڑکی اپنے والد کے ساتھ کسی کام سے جا ری تھی جہاں سے اس کو ذوالفقار وسان اور نواب وسان نے اغوا کر لیا اور اس کے بعد اس تیرہ سالہ معصوم لڑکی کے ساتھ نہ صرف جنسی زيادتی کی بلکہ اس کو حبس بے جا میں بھی رکھا

اس کے بعد اس کو اس کے گھر بھجوا دیا گیا جہاں بھیجنے کے بعد ان کو اندیشہ ہوا کہ وہ چپ نہیں رہے گی اور ان کے خلاف پرچہ کٹوا دے گی یاد رہے ذوالفقار وسان پیپلز پارٹی کے سابقہ وزیر داخلہ منظور وسان کے قریبی عزیز ہیں اور ان کے خلاف سندھ میں بیس سے زیادہ ایف آئي آر موجود ہیں

نو گولیاں مار کر رمشا کو ہلاک کر ڈالا

متاثرہ لڑکی  کی جانب سے کی جانے والی کاروائي کے خوف سےذوالفقار وسان نے دن کی روشنی میں نو گولیاں مار کر رمشا کو ہلاک کر ڈالا اور اپنے اثر وسوخ سے ایس ایس پی عمر طفیل کی مدد سے اس  کی موت کو غیرت کے نام پر قتل قرار دے کر اس کیس کو اس کے ہی گھر والوں کے خلاف داخل کروا دیا

مگر کیس کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مجبورا ایس پی سندھ کو اس کیس کو دوبارہ سے کھول کر تحقیق کا حکم دینا پڑا تاہم اب تک اس کیس میں ذوالفقار وسان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے اس حوالے سے اس کی  والدہ کا بھی ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ان کی معصوم بچی کو پہلے اغوا کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی گئی اس کے بعد اس کو دن دھاڑے قتل کر دیا گیا

اب پولیس اس معاملے میں ان کے ساتھ کسی قسم کا بھی تعاون نہیں کر رہی ہے الٹا ان ہی کو ڈرا دھمکا کر کیس واپس لینے پر زور ڈال رہی ہے سوشل میڈیا صارفین نے اس حوالے سے بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سندھ سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر رمشا کو انصاف دلوائیں اور اس کے قاتلوں کو گرفتار کروائيں

To Top