ریحام خان کی کتاب کے حوالے سے معروف مزہبی اسکالر نے ان پر حد جاری کرنے کا فتوی دے دیا

پاکستان مین جیسے جیسے الیکشن کے نتائج واضح طور پر سامنے آتے  جا رہے ہیں ایک دوسرے پر الزامات کی بارش تھمتی جا رہی ہے سیاسی رہنماؤں نے ایک دوسرے پر الزام لگانے کے بجاۓ اب جوڑ توڑ پر زیادہ توجہ دینا شروع کر دیا ہے اس الیکشن میں کون جیتا کون ہارا یہ ایک لمبی بحث ہے مگر اس بات کو سب کو تسلیم کرنا پڑۓ گا کہ اس الیکشن کے نتائج نے ریحام خان کی جھولی میں ڈھیروں مایوسیاں اور دشمنیاں ضرور ڈال دی ہیں

سیاسی اور دنیاوی میدان میں بری طرح ناکامی حاصل کرنے کے بعد اب مفتی طارق مسعود کے مطابق مزہبی حوالے سے بھی بدترین گناہ ی مرتکب ہوئی ہیں مفتی طارق مسعود کے مطابق اسلام نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس قرار دیا ہے اور دونوں کو اس حوالے سے پابند کیا ہے کہ وہ اپنی خلوت کے معاملات کو محفلوں کی زینت بنانے سے اجتناب برتیں

اگر شوہر مین کوئی برائی موجود ہو تو اس سے علیحدگی اختیار کر لینے کا باقاعدہ طریقہ شریعت میں موجود ہے مگر ریحام خان نے تو شوہر سے علیحدگی اختیار نہیں کی بلکہ اس کے شوہر نے خود سے اس کو طلاق دی شوہر کی طلاق کے بعد اب ان کو اپنے شوہر کی سب برائیاں یاد آرہی ہیں اور وہ اس پر کتاب لکھ رہی ہیں

اگر ان کا مقصد شوہر کی برائیوں کو سامنے لانا چاہیۓ تھا تو اس کےلیۓ بھی اسلام میں مکمل طریقہ موجود ہے جس کے مطابق وہ گواہوں کے ساتھ عدالت سے رجوع کر کے شوہر پر حد جاری کروا سکتی تھیں مگر انہوں نے گواہوں کے پیش کرنے کے بجاۓ صرف الزامات لگانے پر ہی اکتفا کیا

گواہوں کی غیر موجودگی کے  سبب اسلامی قانون کے تحت حد شوہر پر نہیں بلکہ الزام لگانے والے پر جاری ہوتی ہے اس حوالے سے ریحام خان اب معاشرتی ، سیاسی اور اخلاقی اعتبار سے تو ناکام ہو ہی چکی تھیں اب شرعی طور پر بھی حد جاری ہو گئی ہے

مفتی طارق مسعود کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کسی فرد میں کوئی مسلمان برائی دیکھے تو اس کے اوپر پردہ ڈال دے اگر وہ اس برائی کے اوپر پردہ ڈالنے کے بجاۓ اس کو پھیلاتا ہے تو وہ اس سے بڑے گناہ کا مرتکب قرار پایا جاتا ہے

To Top