‘شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ وہ بھی ۔۔۔۔۔’ عمران خان اور حمزہ علی عباسی کے بعد ریحام خان نے شاہ رخ خان کا ذکر اپنی کتاب میں کن الفاظ میں کر دیا

ریحام خان کی متنازعہ کتاب ریحام خان بنیادی طور پر ان کی آپ بیتی ہے مگر اس میں جس طرح عمران خان کی کردار کشی کی گئی ہے اس سے یہ کتاب ریحام خان کی آپ بیتی کم اور عمراں خان کی کہانی زیادہ بن گئی ہے اس کتاب میں جس طرح کئی افراد کا نام اچھالا گیا ان میں حمزہ علی عباسی ،مراد سعید پہلے ہی غیض و غضب کا شکار ہیں

حالات اس نہج پر جا پہنچے ہین کہ اگر کسی کو بھی پتہ چلتا ہے کہ اس کتاب میں اس کا نام موجود ہے تو وہ خوفزدہ ہو جاتا ہے کیوں کہ اس کتاب مین ہر فرد کے اوپر بری طرح کیچڑ اچھا لا گیا ہے جن میں عمران خان کے قریبی ساتھیو کے ساتھ ساتھ ان کی خاندان کے لوگ بھی شامل ہیں

اس کتاب میں ایک جگہ پر ریحام خان نے شاہ رخ خان کا بھی ذکر کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک اشتہار میں انہوں نے شاہ رخ خان کے ساتھ بھی کام کیا تھا کام کے دوران انہوں نے شاہ رخ خان کو اس دوران انہوں نے شاہ رخ خان کو بہت زیادہ دوستانہ اورنرم دل پایا۔ ریحام خان نے لکھا کہ ہم دونوں نےایک انجری فرم کے لیے اشتہار میں کام کیا تھا اور اس  فرم کی خدمات حاصل کرنے والوں میں پاکستانی اور بھارتی دونوں تھے۔ ریحام خان نے اس اشتہار کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کے انتظامات بھارت کے ایک نجی چینل نے کئے تھے۔ اس میں شاہ رخ خان کو مرکزی حیثیت حاصل تھی اور وہ سب کی توجہ کا مرکزتھے۔

ریحام خان نے شاہ رخ خان کے بارے میں لکھا شاہ رخ خان ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ انسان ہیں، کنگ خان میں تکبر بالکل بھی نہیں ہے وہ ان کی نرم دلی اور پیشہ ورانہ برتاؤ سے بہت زیادہ متاثر ہوئیں

کسی مرد کے حوالے سے ریحام خان کی اتنی مثبت راۓ نے بھارتی میڈیا کو بھی حیرت میں ڈال دیا ہے بھارتی میڈیا نے ریحام خان کی اس راۓ کو خصوصی توجہ دی اور اس کو شہ سرخیوں جگہ دی بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے مذید یہ بھی کہنا ہے کہ اس کتاب میں ریحام خان نے اپنے دونوں سابقہ شوہروں کو شدید ترین تنقید کا نشانہ بنایا ہے

ریحام خان کی یہ کتاب وقت کے ساتھ ساتھ مذید کیا کیا گل کھلاۓ گی ابھی اس کتاب میں سے بہت کچھ منظر عام پر آنا باقی ہے دیکھنا یہ ہے کہ ریحام کتاب اس کتاب سے وہ مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں یا نہیں جس کی توقع وہ کر رہی تھیں

To Top