اٹک جیل میں قیدی سے غیر انسانی سلوک ، ڈاکٹر نے کس سہولت کے لیۓ چھ ہزار مانگ لیۓ جس کو نہ دینے پر قیدی ہلاک

آج کل ہر طرف نااہل وزیر اعظم نواز شریف کی جیل میں ملنے والی علاج کی سہولیات کا چرچا ہے نواز شریف جو کہ ایک سزایافتہ مجرم ہیں ان کو حیل میں بہترین ترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں یہاں تک کہ میڈیکل گراونڈ پر ان کی ہسپتال داخلے کی سفارش بھی موجود ہے ۔ آئين کی رو سے جو سہولیات بحیثیت قیدی نواز شریف کو دی جا رہی ہیں وہی سہولیات جیل میں موجود ہر قیدی کا حق ہے

مگر بدقسمتی سے اٹک جیل کے قیدی ہمایوں اور اس جیسے بہت سارے قیدیوں کے ساتھ جیل انتظامیہ کی جانب سے ایسا سلوک دیکھنے میں نہیں آتا ہے اس حوالے سے تفصیلات کے مطابق  انسانی حقوق کے رہنما جبران ناصر نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے  ملزم ہمایوں کے بارے میں یہ تفصیلات شئير کی ہیں کہ وہ  اٹک جیل میں قید تھا اور اس کے پیٹ میں درد کے سبب اس کو جیل میں موجود ڈاکٹروں کے پاس لے جایا گیا

 قیدی کے علاج کے بجائے چھ ہزار کا مطالبہ

جہاں پر ڈاکٹروں نے اس کی حالت اور تکلیف کو دیکھ کر فوری طور پر طبی امداد دینے کے بجاۓ اس سے چھ ہزار کا مطالبہ کر دیا تاکہ اس کو میڈیکل گراونڈ پر ہسپتال منتقلی کا لیٹر جاری کی جا سکے تین دن تک پیسوں کے اس مطالبے کے سبب ہمایوں خان کو کسی بھی قسم کی علاج مہیا نہیں کی گئی

چھ ہزار ملنے کے بعد ہمایوں خان کو پتہ پھٹنے کے بعد ہولی فیملی میں بھجنے کا خط جاری کیا گیا جہاں پہنچنے کے بعد یہ پتہ چلا کہ ہمایوں خان کا پتہ پھٹ چکا ہے اور اس کے زہر نے اس کے جگر اور گردوں دونوں کو متاثر کر دیا تھا

Gepostet von Waqas Abbasi am Samstag, 2. Februar 2019

ہولی فیملی پہنچ کر ہمایوں خان زندگی کی بازی ہار گیا اور جوانی میں موت کا شکار ہو گیا ہمایوں خان کو بچایا جا سکتا تھا اس کو بروقت علاج کے ذریعے اس بے وقت موت سے بچایا جا سکتا تھا اگرچہ وہ ایک قیدی تھا مگر اس کے ساتھ ساتھ ایک انسان بھی تھا اس کی زندگی بھی نواز شریف کی زندگی ہی کی طرح قیمتی تھی

ہمایوں خان کی موت ان سب افراد کے لیۓ ایک سوالیہ نشان ہیں جو میڈيا پر دن رات نواز شریف کے علاج کی بہتر سہولیات کے لیۓ آواز اٹھا رہے ہیں ان کو چاہیۓ کہ وہ جیل میں موجود ہر قیدی کو انسان سمجھتے ہوۓ ان کے لیۓبھی آواز اٹھائيں

To Top