قاضی واجد اور عاصمہ جہانگیر، پاکستان کو ایک ہی دن یتیم کرگئے

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

یہ دنیا کی رنگینیاں محض ایک چھلاوا ہے  جو اس دنیا میں آیا ہے اسے اس دنیا سے جانا بھی ہوگا- گیارہ فروری پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن لے کر آیا اور یکے بعد دیگر دو معروف شخصیات کی اموات کی خبروں نے فضاء کو سوگوار کردیا۔

پہلی خبر تھی پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی مشہورو معروف شخصیت   قاضی واجد جو کراچی میں 87  برس کی عمر میں  انتقال کر گئے  اور دوسری خبر تھی معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر جو دل کا دورہ پڑنے سے 66 برس کی عمر  میں انتقال کر گئیں۔

اگر قاضی واجد کی بات کریں تو قاضی واجد 26 مئی  1930 کو  لاہور میں پیدا ہوئے، قاضی واجد نے اپنے کیرئیر کا آغاز  پاکستان ریڈیو سے بطور ڈرامہ آرٹسٹ کیا۔ ڈرامہ سیریل خدا کی بستی نے قاضی واجد کے فنی کیرئیر کو دوام بخشا اور پاکستانی قوم کے دلوں میں پذیرائی پائی۔

ستائیس جنوری 1952 کو لاہور کے ایک گھرانے میں پیدا ہونے والی عاصمہ جہانگیر نے 1978میں پنجاب یونیورسٹی اپنی وکالت کی ڈگری حاصل کی۔ عاصمہ جہانگیر کو سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل تھا عدلیہ بحالی کی بات ہو یا انسانی حقوق کی علمبرداری کی بات وہ دونوں ہی تحریکوں میں پیش پیش تھیں۔

دونوں ہی شخصیات اپنے اپنے شعبوں میں اول تھے اور آج اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ  ٹویٹر پر دونوں شخصیات کی انتقال کی خبر آتے ہی سیاسی وہ سماجی شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا۔

الله تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے۔

To Top