کراچی میں قبروں میں عورتوں کی بے حرمتی کرنے والے کے بعد مردوں کا گوشت کھانے والا سامنے آگیا

ہر مذہب میں مرنے والے کی لاش کو اپنے رسم و رواج کے مطابق اس کے آخری سفر پر روانہ کیا جاتا ہے ۔ان رسوم میں اس بات کا خاص طور پر اہتمام کیا جاتا ہے کہ لاش کو اس کے آخری سفر پر اس طرح روانہ کیا جاۓ کہ اس میں احترام کا عنصر لازمی طور پر شامل ہو ۔

[adinserterblock=”15″]

اسلام میں بھی مرنے والے کی تدفین کا مکمل طریقہ ہمیں اسلامی کتب سے اور سنت نبوی سے ملتا ہے ۔اس کے بعد مرنے والے کی آخری آرام گاہ یعنی اس کی قبر کا بھی احترام سب پر واجب ہوتا ہے ۔

انسانیت کا سبق پڑھنے والا کوئی بھی انسان اس قبر کے اندر لیٹے مردے کی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ مگر وہ لوگ جو کسی سبب شیطان کے  آلہ کار بن جاتے ہیں اپنے کالے علم میں کامیابی کے لۓ مردوں کی بے حرمتی سے بھی نہیں چوکتے ۔

اسی قسم کا ایک واقعہ اس سے قبل بھی منظر عام پر آیا تھا جس میں ایک انسان اپنی نفسانی ہوس کی تکمیل کے لیۓ قبر میں موجود مردہ عورتوں کی عصمت دری کرتا تھا ۔مگر اب کراچی کے ہی قیوم آباد قبرستان میں ایک ایسے گروہ کا انکشاف ہوا ہے جو کہ انسانی لاشوں کی نہ صرف بے حرمتی کرتا ہے ۔

بلکہ ان کے جسم سے گوشت کو کاٹ کر اس کو پکا کر کھاتے بھی ہیں ۔رات کے اندھیرے میں یہ موذی قبروں کو کھول کر چھری کے ذریعے انسانی اعضا کو کاٹتے ہیں ۔اور پھر اس کو اسی قبرستان میں بیٹھ کر پکاتے بھی ہیں ۔اور اس سے دعوت شیراز اڑاتے ہیں ۔

انسانیت کی رمق سے خالی یہ وحشی درندے انسانی اقدار کو پامال کرتے ہوۓ انتہائی وحشیانہ طور پر قبر کے اندر موجود مردے کو نہ صرف ایذا پہنچانے کا سبب بنتے ہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دین اور دنیا دونوں میں گناہ گار ہوتے ہیں ۔

اس قسم کے واقعات کے سامنے آنے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔لوگوں کے مطابق اب مردے بھی اس معاشرے میں ان آدم خود انسانوں کے ہاتھوں غیر محفوظ ہو گۓ ہیں ۔حکام کو قبر کے اندر مردوں کے تحفط کے لۓ بھی ایسے اقدامات کرنے چاہیۓ ہیں جس سے اس قسم کی وقشت اور بربریت کا راستہ روکا جاسکے ۔

To Top