کراچی میں پولیو کے چند قطروں نے کئی ماؤں کی گودیں کیسے اجاڑ دیں ویڈیو دیکھیں

پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ملکوں میں ہوتا ہے جن کو آج تک پولیو جیسی مہلک بیماری سے پاک نہیں کیا جا سکا ۔اس مرض کا شکار عام طور پر پیدائش کے بعد سے پانچ سال تک کی عمر کے بچے ہوتے ہیں اس مرض میں مبتلا ہونے والے بچے ساری عمر کے لیے معذور ہو جاتے ہیں ۔


اسی سبب بیل الاقوامی طور پر وولڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے خصوصی طور پر اس بات کا اہتمام کیا جاتا ہے کہ ہر بچے تک اس کی ویکسین بلاقیمت پہنچائي جاۓ تاکہ ہر بچہ اس مہلک بیماری سے محفوظ رہ سکے مگر پولیو کی یہ مہم پاکستان میں اس وقت متنازعہ ہو گئي جب ایبٹ آباد میں پولیو کی ٹیم کی جانب سے اسامہ بن لادن کی موجودگی کی اطلاع امریکہ تک پہنچائی گئي ۔

Posted by Shahnawaz Khan on Tuesday, March 6, 2018

اس کے بعد سے لوگوں نے پولیو ورکرز کو بین الاقوامی جاسوس اور پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کو بین الاقوامی سازش سمجھنا شروع کر دیا اور اس کے حوالے سے مختلف قسم کی قیاس آرائيوں نے جنم لیا جس میں سے سب سے پہلی قیاس آرائی تو یہ ہوئی کہ بین الاقوامی ادارے ہمارے بچوں کو بانجھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ یہ دوا ایک قسم کا زہر ہوتی ہے ۔

مگر پاکستانی حکام نے بین الاقوامی دباؤ کے سبب اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیۓ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی جس کے سبب بڑے پیمانے پر افراد کو اس مہم میں کام کرنے کے لیۓ بھرتی کیا گیا اور کوشش کی گئی کہ ہر بچے تک اس ویکسین کو پہنچایا جاۓ جس کے سبب ہر گھر گلی محلے اسکول غرض ہر چکہ موجود بچوں کو یہ قطرے پلاۓ جا سکیں اور اگر کوئي فرد اس عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرے تو اس کے خلاف بزور طاقت کاروائی کی جاسکے ۔

Posted by Shahnawaz Khan on Tuesday, March 6, 2018

حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر کراچی،نوابشاہ  اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے کچھ افراد کی جانب سے بنائی جانے والی ایسی ویڈیوز منظر عام پر آرہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ پولیو کے قطرے پینے سے ایک ہی علاقے کے کئی بچوں کی موت واقع ہو گئی ۔ ان ویڈیوز کی تصدیق اس لیے بھی نہیں کی جا سکی کہ اس بارے میں  پرنٹ میڈیا اور الیکٹرونک میڈیا کی جانب سے بالکل خاموشی اختیار کی گئی ہے ۔

مگر اس قسم کی ویڈيوز کے سبب والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے حالیہ ماہ شروع ہونے والی پرلیو کی مہم میں پولیو ٹیم سے تعاون کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کے سبب ایک کھنچاؤ کی فضا قائم ہو گئي ہے کیوںکہ پولیو ٹیم کے ارکان کی جانب سے قطرے پلانے کے لیۓ تقاضا کیا جا رہا ہے جب کہ والدین اس بارے میں انکار پر قائم ہیں ۔

اس حوالے سے جب سرکاری اداروں سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان ویڈیوز میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور یہ طرف اور صرف ملک دشمن عناصر کی جانب سے پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیۓ چلائی جا رہی ہے بہر حال معاملہ کچھ بھی ہوا اس ساری صورتحال کا سامنے آنا ضروری ہے تاکہ بچوں کے مستقبل سے جڑے ہوۓ اس اہم مسلے کو حل کیا جا سکے

To Top