کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستانی عوام کی کس بات پر عمران خان نے سیاست میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا؟

حکومت کا وجود عوام کے بغیر ایسا ہی ہے جیسے دنیا بغیر ہوا کے ،عام انسان نہیں ہوں گے تو پھر حکمران حکومت کس پر کریں گے ؟ ان کا کیا کام ہو گا ؟ وہ بالکل فارغ ہو جائیں  گے  ۔لفظ عوام حقیقی معنوں میں ایک گالی ہے جس کا سامنا دن کے چوبیس گھنٹوں میں بارہا دفعہ ایک عام انسان کو ہوتا ہے ۔

اس بات کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ ہم میں سے ہر کوئی چاہے اس کا تعلق کسی بھی شعبہ زندگی سے ہو اس گالی سے اپنی جان چھڑانے کی کوشش میں لگا دکھائی دیتا ہے ۔

ایک عام مزدور اس کوشش میں ہوتا ہے کہ وہ ٹھیکیدار بن جاۓ ایک کلرک مینیجر کی پوسٹ کو خاص سمجھتا ہے اور اس کے علاوہ سیاست کے میدان میں کودنے کے لۓ تو ہر کوئی تیار بیٹھا ہوتا ہے ۔اور اس میں بھی ان کا مطمع نظر صرف یہی ہوتا ہے کہ اسی طرح اپنے اوپر سے یہ لیبل ہٹا دیا جاۓ ۔

سوال یہ ہے کہ وہ کیا وجوہات ہیں جن کی بنیاد پر ایک عام انسان  کو لفظ عوام ہی گالی لگتا ہے ؟ ان میں سے کچھ بیان کی جا رہی ہیں ذيادہ اس لۓ بیان نہیں کر سکتے کہ ہم بھی عوام ہیں کہیں ہمارے ساتھ بھی کچھ برا نہ ہو جاۓ ۔

عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات بھیک کی طرح ملتی ہیں

3

روٹی کپڑا اور مکان یہ وہ نعرہ ہے جو کہ خواص عوام کے لۓ مہیا کرنے کی پابند ہوتے ہیں ۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ پانی بجلی اور گیس بھی لازم ہیں ۔مگر ان سہولیات کا حصول عوام کے لۓ کتنا دشوار ہے اس کو پاکستان کی عوام سے ذیادہ کون جانتا ہے ؟

صبح جب نل کھولنے پر پانی کی جگہ ہوا ملے تو آپ کو سمجھ لینا چاہۓ کہ آپ ایک عام انسان ہیں اور بغیر نہاۓ جانا پڑے گا کیونکہ آپ عوام ہیں کوئی سیاسی لیڈر نہیں کہ آپ کے پاس سے مہنگے پرفیوم کی خوشبو آۓ

اور ناشتے کے بارے میں بھی مت سوچیں کیونکہ گیس آپ کے لۓ نہیں ہے ۔کپڑے استری نہیں تو کیا ہوا لباس کی سلوٹیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ آپ حکمران نہیں ہیں

عوام کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہوتی

5

اگر آپ عوام کے زمرے میں آتے ہیں تو اس بات کو یاد رکھیں کہ آپ کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہے آپ کو جان اور مال کا کسی قسم کا بھی تحفظ حاصل کرنے کا یا اس کا مطالبہ کرنے کا کوئی حق نہیں۔ آپ کا موبائل چھن گیا تو یہ بھی آپ ہی کا قصور ہے کہ کیوں سالہا سال کی بچت کے بعد اتنا مہنگا موبائل لیا کہ کسی اور عام آدمی کا اس پر دل آگیا

۔اور اگر کسی ایکسیڈنٹ یا بم دھماکے کے نتیجے میں آپ کی جان چلی جاۓ تو گھر والوں کو پہلے سے سمجھا دیں کہ واویلا کرنے کے بجاۓ شکر کریں کہ عوام میں ایک تو کم ہوا۔

عوام کی کوئی عزت نہیں ہوتی

3

اس بات پر آپ کو یقینا غصہ آۓ گا اور آپ کہیں گے کہ آپ انتہائی عزت دار انسان ہیں تو بھائی اگر اتنے عزت دار ہوتے تو بیگم تو کم ازکم آپ کو روزانہ کم پیسے دینے پر نہ سناتی ،مالک مکان اٹھتے بیٹھتے آپ کی کلاس نہ لیتا ۔راستے میں پولیس والا آپ کو روک کر نہ سناتا لہذا یہ یاد رکھیں کہ اگر آپ عوام ہیں تو آپ کی کوئی عزت نہیں ہے ۔

اس جیسی بہت ساری باتوں نے عوام کی زندگی کو اتنا دشوار بنا دیا ہے کہ عوام کے لۓ بہتر ہے کہ سخت سے سخت محنت ،بے ایمانی ،رشوت خوری اور دوسرے ہتھکنڈوں کے ذریعے فوری طور پر خود کو خواص یا حکمرانوں کی فہرست میں شامل کر لے ۔ان سب باتوں کو دیکھتے ہوۓ ہمارے مایہ ناز کھلاڑی عمران خان نے بھی سوچا کہ ان کو ملک کا وزیر اعطم بن کر عام انسان کی فہرست سے اپنا نام نکال دینا چاہۓ ۔

To Top