عورت کا معیار کیا ہے؟

سوچ کا انداز منختلف ہو سکتا ہے۔ لیکن بظاہر عورت کوئی خاص اونچا مقام نہیں رکھتی۔ محدود سی باتوں پر قائم یہ معیار جسے لوگ سمجھنے کی بجائے غلط پرکھ تو سکتے ہیں مگر اس پر پورا نہیں اتر سکتے شائد اتر جائیں تو عورت کو مکمل طور پر حاصل کر لیں۔

غور طلب بات یہ نہیں عورت کا معیار کیا ہے؟؟ بلکہ یہ ہے کہ تم لوگ معیار سمجھتے کس کو ہو؟؟؟

عورت جو کے خود کی سوچ کو چند لمحوں کی بخشی ہوئی عزت کی نظر کر دیتی ہے۔ کیا واقعی میں وہ بھی اپنے زہہن میں کسی چیز کے لیئے معیار کو سیٹ رکھتی ہو گی۔۔۔۔۔۔؟

ممکن ہے کچھ عرصے کے لیئے اس کے معیار پر کوئی شخص پورا اتر بھی جاتاہے۔ اسکے بعد وہ اپنی حقیقت عیاں کرتا ہے۔ جو کہ وقتی تجسس کے لیئے چھپی ہوتی ہے اور عورت سمجھتی ہے کہ سامنے والا اس کے معیار پر پورا اتر گیاہے۔ اس رنگین خواب کے بعد جب آنکھ کھلتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ آپ بذاتِ خود اپنی عزتِ نفس کا جنازہ نکال چکے ہیں۔

تو بیدار ہونے کے بعد آپ اپنا معیار بے شک یاد کرنے سے قاصر ہوں مگر آپ کے ساتھ بیٹھا شخص اس بات کی یقین دہانی کروانے میں کوئ کثر باقی نہیں چھوڑتا کہ معیار آپ نے بڑھا دیا ہے یا بدل ڈالا ہے۔ ایسے میں خاموش مسکراہٹ کے ساتھ بات کو تسلیم کر لینا اور اپنی ذات کی صفائی پیش نہ کرنا سامنے والے کو مکمل طور پر تسلی بخش دیتا ہے۔

4

مسئلہ اصل میں غلط جگہ پر درپیش ہے لوگ اپنی جگہ درست بات کہتے ہیں۔ عورت خود اپنے معیار میں لچک چھوڑ دیتی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ چیزیں اس کے مطابق نہیں ہو سکتیں اسے چیزوں کے مطابق ہونا پڑے گا۔

اگر عورت یہ سوچ نہیں رکھتی اور خود کو مضبوط دکھانے کی نکام کوشش کرتی ہے تو ابھی وہ نا سمجھ ہے ذہن اور شخصیت میں مزید پختگی کی ضرورت ہے اور یہ ضرورت ساری زندگی ختم نہیں ہوتی کیونکہ سیکھنے کا عمل  زندگی بھر نہیں رکتا سوچ کسی نہ کسی نکتے پر پکڑ کر روکتی ضرور ہے پھر وہاں سے آگے دھکا لگانے کی ضرورت پیش آتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ تھکن کی آخری حد ہے اب مزید ایک بھی قدم اٹھانا نا ممکن ہے۔

5

جبکہ اس کے بعد کی تمام زندگی آپ کو دھکا لگا کر ہی گزارنی ہوتی ہے۔ جسے آپ ماڈرن زبان میں (compromize) کا نام دیتے ہیں۔

عورت کے معیار پر پورا اترنے کے لیئے فقط اسے سمجھنا ضروری ہے اور اس ایک کام کے علاوہ باقی تمام کام آسانی سے سر انجام دے کر انسان اس تک رسائی حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ بظاہر یہ کام مشکل ضرور ہے مگر تم چاہو تو اس میں خاص  تگ و دو کی ضرورت بھی درکار  نہیں کیونکہ عورت کی سب سے بڑی خوبی اور خامی یہی ہے کہ ” عورت مان جاتی ہے”

پھر چاہے تم اس کے معیار پر پورا اترو یا نہ اترو وہ تمھاری طلب کو پورا کر دے گی۔

اس کے باوجود کبھی اس کا معیار جاننا چاہو تو یوں کرنا۔۔۔! (  کہ محبت سے کئی زیادہ تم اسے عزت بخش دینا اور کچھ نہیں۔۔۔۔

وہ اسی وقت تمھارے معیار کے مطابق ڈھل جائے گی اور پھر ساری زندگی تم سے اپنے معیار کا تقاضہ نہیں کرے گی۔۔

کیونکہ عزت اس کو مکمل کر دے گی۔

اور مکمل ہونا مطمئن کر دیتا ہے۔

تو تم الجھن میں مت پڑنا کہ اس کا معیار کیا تھا۔۔۔۔

تم اسے مطمئن کر دینا بس۔

To Top