میں ملک کا اگلا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں میں پاکستان کا عام شہری ہوں۔ مجھے اپنے ملک سے بہت پیار ہے ۔ میں اپنا ہر ٹیکس اور بل وقت پر ادا کرتا ہوں ۔میں نے آج تک کسی سے بھی اگر قرضہ لیا ہے واپس کیا ہے کبھی جھوٹ بول کر معاف نہیں کروایا ۔ ایک بڑی سیاسی جماعت کا کارکن بھی ہوں مگر ان سب باتوں کے باوجود میں جانتا ہوں کہ میں اس ملک کا وزیراعظم کبھی بھی نہیں بن سکتا ۔
کیوںکہ میرے ملک میں نافذ آئین کے علاوہ بھی ایک آئین ہے جو ہے خود ساختہ اشرافیہ کا آئین ہے ، اس آئین کی رو سے وزیر اعظم بننے کے لئے ان میں سے کسی قابلیت کی ضرورت نہیں جو مجھ میں ہے اس کی شرائط ایسی ہیں جن کو میں یا آپ کبھی پوری نہیں کر سکتے ۔
طبقہ اشرافیہ سے تعلق ہونا ضروری ہے
آپ بھی حیران ہوں گے کہ یہ کس طبقے کا ذکر ہو رہا ہے ۔ تو میرے عزیزوں یہ وہ طبقہ ہے جس کو پنجاب میں شریفوں اور سندھ میں زرداریوں کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ اس طبقے کے لوگ وزیر اعظم کی کرسی پر اپنی باری کے حساب سے بیٹھتے ہیں ۔ ان کو اس کرسی پر بیٹھنے کے لۓ میرے یا آپ کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ دو سال پہلے ہی بتا دیتے ہیں کہ اب ان کی باری ہے اور اگلے الیکشن کے بعد مسند وزیر اعظم پر وہ براجمان ہوں گے ۔
ایک اور خاص بات جو ملک کا وزیر اعظم بننے کے لۓ ضروری ہے وہ جائز و نا جائز ذرائع سے کمایا جانے والا مال بھی ہے آپ کے پاس مال کی فراوانی ہونی چاہۓ تاکہ اس کے ذریعے آپ پاکستان کے قابل فروخت مقتدر افراد کو خرید سکیں اور ان سے اپنی مرضی کی ترامیم اور فیصلے حاصل کر سکیں ۔
تو یہ ہیں وہ وجوہات جن کے باعث میں اور آپ کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔
کپتان کا ٹائیگر بننے کو تیار،مشکل وقت سے نکل آئیں گے، وقار یونس