اوکاڑہ کے نواحی گازں میں شوہر کی بہادری کی ویڈیو بناتی عورت چند لمحوں میں ہی بیوی سے بیوہ کیسے ہو گئی ،ویڈیو دیکھیں

انسانی زندگی میں تقدیر کا پہلو ایک خاص اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ انسان جو اپنی زندگی کے اگلے کئی سالوں کی منصوبہ بندی کیے بیٹھا ہوتا ہے تقدیر کے فیصلوں کے سامنے ایک چڑیا کی مانند بے بس ہوتا ہے ۔جس پل تقدیر کا وار چلتا ہے اس وقت انسان کی ساری منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ جاتی ہے

رمضان کے بعد عید کا تحفہ جب پروردگار عالم کی جانب سے مسلمانوں کو دیا جاتا ہے تو تمام مسلمان اس کو انتہائی جوش و جزبے کے ساتھ اپنے دوستو گھر والو اور عزیز و اقارب کے ہمراہ مناتے ہیں ۔ دعوتوں کے ،سیر و تفریح کے پلان بناۓ جاتے ہیں تاکہ خوشی کے اس موقعے کو زیادہ سے زیادہ یاد گار بنا سکیں

اوکاڑہ کے نواحی گاؤں کے رہائشی سانول  نے بھی کچھ ایسا ہی سو چا تھا ۔ اپنے تمام عزیز و اقارب کے ہمراہ نہر کنارے وقت گزارنے کا منصوبہ بنایا گیا نہر کنارے کی ٹھنڈی ہوا سے ایک جانب تو گرمی کو دور بھگایا جاۓ دوسرا نہر کے اندر تیراکی کر کے بھی مزہ کیا جاۓ

کھانے پینے ،گپ شپ اور ہلا گلا کے بعد اس خاندان کے ایک میاں بیوی کے درمیان شرط لگ گئی سانول  کا کہنا تھا کہ وہ اس نہر کو تیرتے ہوۓ پار کر سکتا ہے جب کہ بیوی کا خیال تھا کہ اس کا شوہر یہ نہیں کر سکتا ۔

بیوی سے شرط نے شوہر کی جان لے لی

بیوی سے شرط نے شوہر کی جان لے لی، عید کے خوشگوار دن میں پکنک مناتے ہوئے شوہر نے نہر پار کرنے کے لیے چھلانگ لگائی اور جان سے چلا گیا، خاندان پر کہرام مچ گیا

Posted by Dunya News on Monday, June 18, 2018

معاملہ دعوؤں سے بڑھ کر شرط تک جا پہنچا میاں بیوی کے درمیان لگی اس شرط کو پورا کرنے کے لیۓ شوہر نے نہر میں چھلانگ لگانے کی تیاری پکڑی تو بیوی نے بھی موبائل کا ویڈیو کیمرا آن کر کے ریکارڈنگ شروع کر دی تاکہ شوہر کے جیتنے یا ہارنےکے پلوں کو فلم بند کر سکے

مگر یہاں پر تقدیر تو اس جوڑے کے لیۓ کوئی اور ہی فیصلے کر کے بیٹھی تھی مرد عورت کا سہاگ ہوتا ہے ۔عورت کسی بھی محاذ پو اپنی شکست تو قبول کر سکتی ہے مگر یہ برداشت نہیں کر سکتی کہ اس کا شوہر اس سے شرص جیتنے کے لیۓ جان کی بازی ہار بیٹھے

سانول  تیرتے تیرتے لہروں کو شکست دیتے ہوۓ جب نہر کے درمیان تک پہنچا تو اس کی ہمت نے جواب دے دیا اور وہ تھکاوٹ کا شکار ہو گیا اس موقعے پر اس نے کنارے پر موجود افراد کو بتایا کہ وہ بہت تھک گیا ہے مذید نہیں تیر سکتا مگر کنارے پو موجود لوگوں جس میں اس کی بیوی بھی شامل تھی ،نے اس کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا

جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ تھکن کے سبب ہاتھ پاؤں نہ چلا سکا اور تقدیر کے سامنے اپنی جان کی بازی ہار گیا اس کی بیوی اب بھی تقدیر کے وار سے بے خبر شوہر کے ڈوبنے کے منظر کو فلم بند کرتی رہی یہاں تک کے چند ہی پلوں میں بیوی سے بیوہ بن گئی

To Top