نسوار کیا ہے؟ اس کی تیاری اور تاریخ کے بارے میں حیرت انگیز انکشافات

نسوار گہرے سبز رنگ کی تمباکو سے بنی ایک نشہ آور چیز ہے۔ جس کو ایک چٹکی کی صورت میں نچلے ہونٹ اور دانتوں کے درمیان میں رکھا جاتا ہے۔ اور اس کے بعد پڑیچ پڑیچ کر کے تھوکتے ہوۓ اس کے نشے سے مزا لیا جاتا ہے ۔

نسوار بنانے کے لۓ تمباکو کے پتوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جن کو چونا ، راکھ اور ایک خاص گوند کے ساتھ ایک تناسب سے ملایا جاتا ہے اور اس کے بعد لکڑی کے موصل سے پتھر کی اوکھلی میں جسے لنگڑی بھی کہا جاتا ہے پیسا جاتا ہے۔ اس پیسنے کے دوران پانی کے چھینٹے ڈال ڈال کر اس کو نرم بھی کیا جاتا ہے۔

پاکستان کے علاقے بنوں کی نسوار سب سے زیادہ مقبول ہے۔ اس کے علاول چارسدہ اور صوابی کی نسوار کو بھی پسند کیا جاتا ہے۔نسوار کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جن میں سبز ، کالی اور لال نسوار شامل ہیں۔ ان میں لال نسوار کو ناک کے نتھنوں میں رکھ کر سانس اندر کی طرف کھینچ کر استعمال کیا جاتا ہے۔

اسکو استعمال کرنے کے نتیجے میں اس کے اندر موجود نکوٹین انسانی جسم میں داخل ہوتا ہے ۔جس کے اثر سے ہمارا دماغ ڈوپامائن نامی ہارمون کا اخراج کرتا ہے اور اس ہارمون کے اثر سے دماغ کو یہ تاثر ملتا ہے کہ اس نے بہت اچھا کام کیا ہے۔

نسوار کو برصغیر پاک و ہند میں پختونوں کی میراث تصور کیا جاتا ہے لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ ان کا آغازپندرہویں صدی میں امریکہ سے شروع ہوا۔اس کے بعد سترہویں صدی میں یورپ میں اس کا استعمال عام ہوا۔

کولمبس نے جب امریکہ کو دریافت کرنے کے لۓ سفر کیا تو ہیٹی کے سفر کے دوران اس نے دیکھا کہ مقامی ریڈ انڈین ایک پودے کے پتے کو رول بنا کر اس کو آگ لگا کر اس کے کش لگاتے ہیں۔ یہ پودا تمباکو کا پودا تھا جس کو کولمبس اپنے ساتھ امریکہ لے کر گیا۔ اور پھر اس پتے سے نشہ کرنے کا آغاز ہوا۔

یورپی لوگ جب برصغیر پاک و ہند میں آۓ تو وہ اپنے ساتھ یہ نشہ آور اشیا بھی لاۓ اور انہوں نے ہی اسکا آغازکیا۔ جو کہ بعد میں پختونوں کی روایت بن گیا۔

نسوار ایک انتہائی مضر صحت نشہ ہے۔ اس کے اثرات انسانی جسم پر انتہائی مضر ہوتے ہیں۔ چونکہ اس کو براہ راست منہ میں رکھا جاتا ہے۔ اس لۓ اس کے سبب منہ کے کینسر ہونے کے واقعات کا تناسب بہت زیادہ ہوتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ پھپھڑوں کے کینسر اور دل کی بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہے۔ اس کے عادی افراد کو اگر یہ نہ ملے تو ان کی طبیعت میں بے چینی اور غصہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی عادت کے سبب، اگر یہ نہ ملے تو انسان کے کام کرنے کی استعداد بھی متاٹر ہوتی ہے۔

اس کو استعمال کرنے والے کے ہاتھ ،اور دانت ہر وقت گندے رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کے استعمال کرنے والے کی بار بار تھوکنا پڑتا ہے جس سے اس کی شخصیت کا تاثر دیکھنے والے پر انتہائی برا پڑتا ہے ۔

 

To Top