مسلمانوں کے نام شیطان کا خط

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

رمضان کا پہلا عشرہ مکمل ہوا تو سوچا مسلمانوں کے سب سے بڑے ملک کا احوال لوں۔

۲۹ شعبان کا دن تھا دل گھبرا رہا تھا بہت بے چینی تھی کیونکہ آج مجھے۳۰ دن کے لیے قید کرنے لے جایا جارہا تھا۔ میں چیخ چیخ کر رورہا تھا اور سوچ رہا تھا بھلااب پاکستان کے مسلمانوں کو گناہ کی طرف کون لے کر جائے گا؟، مسلمانوں کو آپس میں کون لڑوائے گا؟ہر مسلک کے لوگ اپنی عبادت گاہوں میں سکون سے عبادت کریں گے، اور انکے علماء انھیں اسلام کی اچھی تعلیمات دیں گے۔

مگر یہ کیا۔۔۔!

سنا ہے پاکستان میں کوئی میرا بدل آیا ہے، سنا ہے رمضان ٹرانسمیشنز آئیں ہیں، میں تو اس فکر میں تھا کہ لوگوں کو عبادت سے دور کون کرے گا؟ لیکن لوگ تو خود  رمضان ٹرانسمیشنز کے پاس چلے گئے۔ میں پریشان تھا کہ اب مساجد میں رونق ہوگی علماء اسلام کی تعلیم دیں گے ۔۔ لیکن یہ کیا ، یہاں تو خود علما رمضان ٹرانسمیشنز میں آگئے، مجھے ڈر تھا مسلمانوں کو آپس میں کون لڑوائے گا؟لیکن یہاں تو علماء کو آپس میں لڑوا کر انکے چاہنے والے آپس میں لڑ رہیں۔

میں جو چاہتا تھا میں جو سوچتا تھا وہ تو میرے بغیر ہورہا ہے۔۔۔ لوگ لڑ رہیں ہیں پہلے سے بھی زیادہ، لوگ عبادت کے بجائے اپنا وقت ٹرانسمیشز دیکھ کر گزار رہیں ہیں پہلے سے بھی زیادہ اور ہاں مجھے سب سے بڑا ڈر تھا کہ کہیں علماء کی تعلیمات سے لوگوں کا ایمان مضبوط ہوگیا تو مجھے آزادی ملنے کے بعد مسلمانوں کو دوبارہ گناہ کی طرف لے جانے میں کتنی محنت کرنی پڑے گی ۔۔ لیکن! یہاں تو اِنہیں علماء کو آپس میں لڑوایا جارہا ہے جس  کے نتیجے میں انکے چاہنے والے سوشل میڈیا (میرا  اچھا دوست ہے) پر آپس میں لڑرہیں۔

مطلب میرے نہ ہونےکے باوجود میرا کام تو پہلے سے بھی اچھا چل رہا ہے، لوگ آپس میں لڑ رہیں، فرقہ پرستی میں ہر شخص گھر بیٹھے سوشل میڈیا کے ذریعے حصہ لے رہا ہے، جس نے کبھی ۲ کتابیں بھی نہ پڑھیں تھی آج وہ علماء کو گالیاں دے رہیں ہیں اور اپنے آپ کو اُن سے بہتر سمجھ رہیں ہیں ۔۔ یہی تو میں چاہتا تھا،  میں تو بلاوجہ پریشان ہورہا تھا لیکن آج بہت خوش ہوں اور اگلے دو عشرے سکون سے گزاروں گا۔

To Top