مفتی عبدالقوی قندیل بلوچ کیس میں عبوری ضمانت کی منسوخی پر عدالت سے فرار

سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم سے شہرت پانے والی ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں نامزد مفتی عبدالقوی عبوری ضمانت کی منسوخی کا حکم سنتے ہی عدالت سے فرار ہو گۓ ۔ یاد رہے کہ عدالت نے اس سے قبل گزشتہ ہفتے مفتی عبدالقوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کۓ تھے جس کے نتیجے میں ان کو عدالت میں پیش ہونا تھا ۔

آج صبح جب ملتان سیشن کورٹ میں مفتی عبدالقوی سفید لباس میں ملبوس اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوۓ تو اس سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوۓ انہوں نے بتایا کہ ان کا قندیل بلوچ قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اس کے باوجود وہ عدالت میں اسی لۓ پیش ہوۓ ہیں کہ وہ عدالت کے ہر فیصلے کا احترام کرتے ہیں ۔

سماعت کے دوران جس وقت ان کے وکیل نے عبوری ضمانت کے کاغذات معزز عدالت کے سامنے پیش کۓ تو اس کے جواب میں انو یسٹی گیشن پولیس کی جانب سے درخواست جمع کروائی گئی کہ مفتی عبدالقوی کی عبوری ضمانت کو منسوخ کیا جاۓ ۔اور مزید تفتیش کے لۓ مفتی عبدالقوی کو ان کے حوالے کیا جاۓ ۔

ان کی اس درخواست کو عدالت نے نہ صرف قبول کیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مفتی صاحب کی عبوری ضمانت کی منسوخی کا بھی حکم جاری کر دیا ۔ابھی عدالت کی سماعت جاری ہی تھی مگر مفتی عبدالقوی عدالت کا فیصلہ سننے سے قبل ہی عدالت کے پچھلے دروازے سے فرار ہو گۓ ۔تاہم پولیس ان کی گرفتاری کے لۓ چھاپے مار رہی ہے ۔

یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کی قندیل بلوچ  کے ساتھ کچھ تصاویر وائرل ہو گئی تھیں ۔ جس کے بعد سزا کے طور پر مفتی عبدالقوی کو وفاقی رویت ہلال کمیٹی کی رکنیت سے بھی ہٹا دیا گیا تھا ۔اس واقعے کے کچھ عرصے بعد قندیل بلوچ کو اس کے بھائیوں نے غیرت کو نام پر قتل کر دیا تھا ۔جن کو گرفتار کر کے پولیس فرد جرم جاری کو چکی ہے ۔

مگر پولیس ذرائع کے مطابق مفتی عبدالقوی سے اس کیس کے حوالے سے شامل تفتیش ہونے کے لۓ کئی دفعہ استدعا کی مگر انہوں نے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا ۔ اب عدالت سے فرار ہونا مفتی عبدالقوی کے کردار کو مزید مشکوک بنا رہا ہے ۔ چونکہ کیس عدالت میں ہے لہذا اس کا فیصلہ تو عدالت نے ہی کرنا ہے کہ اصل قصوروار کون ہے ۔

To Top