‘میں نے اس لڑکی کے ساتھ نازیبا حرکات خود نہیں کیں بلکہ اس کے لیۓ اس لڑکی نے ہی اکسایا گرفتاری کے بعد مولوی نے دل دہلا دینے والے انکشاف کر ڈالے

گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک مولوی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں اس نے اپنی ایک نو عمر طالبہ کے ساتھ انتہائی نا زیبا حرکات کیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس کی ویڈيو  بھی بنائی اس مولوی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آگۓ اور انہوں نے اس مولوی کو گرفتار کر لیا

تفصیلات کے مطابق یہ مولوی جس کا نام انوار القمر ہے سیدنا مرتضی نامی مسجد میں بچوں کو قرآن پڑھانے پر متعین ہے بائیس سالہ یہ مولوی جس مدرسے میں پڑھاتا ہے وہاں اس کے پاس تقریبا پچیس کم عمر لڑکیاں بھی پڑھنے آتی ہیں مولوی کے مطابق جس بچی کے ساتھ اس نے نازیبا حرکات کیں اس کا نام شازیہ تھا

اپنے اقبالی بیان میں مولوی انوار نے یہ تسلیم کیا کہ اس نے شازیہ نامی اس بچی کے ساتھ نازیبا حرکات کیں اور اس کی ویڈیو بھی بنائی مگر انہوں نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا کہ انہوں نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں کی اور اتنا ہی کیا جتنا اس ویڈیو میں نظر آرہا ہے

جب اس مولوی سے یہ دریافت کیا گیا کہ اس نے اس بچی کے ساتھ یہ عمل کیوں کیا تو اس کا جواب انتہائی حیرت انگیز تھا اس کا کہنا تھا کہ بجی کی اپنی حرکات ہی ایسی تھیں جن کے سبب مولوی اس لڑکی کی جانب متوجہ ہوا اس کے بعد اس نے ویڈیو بنانے کے عمل کے بارے میں بھی یہ کہا کہ اس کا مقصد اس لڑکی کو بلیک میل کرنا نہیں تھا بلکہ اس نے صرف تفریح کے لیۓ یہ ویڈيو بنائی

مولوی انوار کا یہ اقبالی بیان اس حوالے سے ہم سب کے لیۓ لمحہ فکریہ ہے کہ اس بیان کے دوران اس مولوی کی شکل پر اپنے اس عمل کے لیۓ کسی بھی قسم کی شرمندگی کا کوئی تاثر نہ تھا دوسری جانب اس نے اس معصوم بچی کو اس سارے معاملے کا قصوروار قرار دے دیا

اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد والدین میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ اس مولوی کو سخت سے سخت سزا دی جاۓ تاکہ آئندہ کوئی دوسرا فرد معصوم بچوں کے ساتھ اس قسم کا عمل نہ دہرا سکے مگر اس حوالے سے بچوں کے والدین پر بھی بہت اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت اس حوالے سے کریں تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی درندہ بچوں کے ساتھ یہ وحشیانہ عمل نہ کر سکیں

To Top