مولوی کا بچی کے ساتھ تنہا کمرے میں ایسا نازیبا سلوک سامنے آگیا جس سے انسانیت کانپ اٹھی

ہم ایک ایسے معاشرے کے باسی ہیں جہاں پر غلط کو غلط کہنا بھی انتہائی خطرناک ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے طرح طرح کے فتوی لگا دیۓ جاتے ہیں اور یہی سبب ہے کہ برائی کا خاتمہ ہونے کے بجاۓ اس میں روز بروز  اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ایسی ہی ایک برائی تعلیمی اداروں میں معصوم بچوں کے ساتھ جنسی ہراسگی بھی ہے

جس کے زیادہ تر واقعات اس لیۓ بھی سامنے نہیں آتے کہ شکایت کرنے والا ایک معصوم بچہ ہوتا ہے اور جس کے خلاف شکایت کی جاتی ہے وہ ایک قابل عزت پیشے سے متعلق استاد ہوتا ہے اور اگر اس شکایت کے خلاف کوئی ایکشن لے بھی لیا جاتا ہے تو اس میں قانونی سفر اتنا مشکل اور پیچیدہ ہوتا ہے کہ ہر انسان اس سے جان چھڑانے کی کوشش کرتا ہے

آج صبح سے سوشل میڈیا کی زینت بننے والی یہ ویڈیو ہم سب کے ضمیر کے امتحان کے لیۓ ایک کھلی آواز ہے اور یہ ایک ویڈیو درحقیقت ایک واقعہ نہیں ہے بلکہ آۓ دن ہونے والے بہت سارے واقعات میں سے ایک جھلک ہے

اس ویڈیو کے مطابق گیارہ بارہ سالہ ایک بچی جو کہ سرکاری اسکول کا یونیفارم پہنے ہوۓ ہے اپنے مولوی صاحب کے بلاوے پر اس کے کمرے میں جاتی ہے اس شیطان صفت مولوی نے اس بچی کے کمرے میں آنے سے قبل ہی اپنے موبائل فون کی ویڈيو کیمرے کی ریکارڈنگ آن کر کے رکھی ہوتی ہے تاکہ جب وہ اس بچی کے ساتھ شیطانی حرکات کرے تو اس سارے عمل کی ویڈيو ریکارڈنگ ہوتی رہے

چہرے پر سنت نبوی سجاۓ یہ شیطان جو کہ ایک پیغمبری پیشے سے وابستہ ہے اس بچی کے ساتھ نہ صرف نازیبا حرکات میں ملوث ہے بلکہ اس بچی کی لاعلمی میں ویڈیو بنا کر اس کو آئندہ کے اپنے مزموم مقاصد کے لیۓ محفوظ بھی کر رہا ہے تاکہ اس معصوم بچی کو بلیک میل کر کے اس شیطانیت کا سلسلہ جاری رکھ سکے

اس ویڈیو کے ذریعے اس فرد کو تلاش کر کے قرار واقعی سزا دلوانا ہم سب کا معاشرتی فریضہ بنتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایسے تمام واقعات کی روک تھام کے لیۓ والدین کی یہ اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچے کو اس حوالے سے مکمل اگاہی فراہم کریں تاکہ ایسے شیطانوں کا پردہ فاش ہو سکے

To Top