معروف ماڈل کے ساتھ انار کلی میں سڑک پار کرتے ہوۓ مردوں نے کیا کر ڈالا کہ تصویریں دیکھ کر سب آگ بگولہ ہو گۓ

آج کل سوشل میڈیا پر خواتین کے حقوق اور فرائض کو لے کر بحث چھڑی ہوئی ہے ۔عورتوں کا کہنا ہے کہ چونکہ وہ گھر سے باہر ہر میدان میں مردوں کے شانہ بشانہ اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں تو مردوں کو بھی گھروں کے اندر عورتوں کا ہاتھ بٹانا چاہیۓ اسی مطالبے کو لے کر آج کل ہیش ٹیگ کے ساتھ کھانا خود گرم کرو وائرل ہو رہا ہے ۔


خواتین کے حقوق کے لیۓ آواز اٹھانے والیاں زور و شور سے اس مطالبے کے حق میں بیانات دے رہی ہیں مگر مشہور ماڈل ایمان سلیمان نے عورتوں کے حوالے سے مردوں کے رویۓ کو عملی طور پر ثابت کرنے کی ٹھان لی ۔ انہوں نے اپنے کیمرہ مین کے ساتھ انار کلی کی سڑکوں پر نکلیں

 

ان کا مقصد یہ ثابت کرنا تھا کا ایک عام عورت کو کسی رش والی جگہ پر سڑک پار کرتے ہوۓ مردوں کے کس قسم کے رویۓ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ جینز ،ٹی شرٹ اور جیکٹ میں ملبوس ایمان سلیمان جب انارکلی جیسے رش والے علاقے میں گئیں تو ان کی کوشش تھی کہ وہ اپنے چہرے اور چھاتیوں کو اپنےبالوں سے چھپا لیں مگر اس کے باوجود ان کو مردوں کی چبھتی ہوئی نظروں کا نہ صرف سامنا کرنا پڑا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ انہیں اس بات کا بھی اندازہ ہوا کہ ایک عام عورت کو ان حالات میں کس قسم کی تضحیک کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

 

ان کے کیمرہ مین نے ان تمام لمحات کو کیمرے میں قید کر لیا جس کو بعد ازاں ماڈل ایمان سلیمان نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ پر اس کیپشن کے ساتھ شئیر کیا ”نوید امجد نے ان لوگوں کا فوٹو بنالیا جو میری چھاتی پر ایک نظر ڈالنا چاہتے تھے جبکہ میں جیکٹ سے اپنی چھاپی ، گردن ، چہرہ اور بال تک چھپانے کی کوشش کررہی تھی “۔

ان کی ان تصاویر کے سوشل میڈیا پر سامنے آتے ہی ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا کچھ لوگوں نے تو ان کے نقطہ نظر سے اتفاق کیا مگر بہت سارے ایسے بھی تھے جو کہ ماڈل ایمان سلیمان کو ہی اس ساری صورتحال کا ذمہ دار گردان رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ ’اگرآپ سڑک کے بیچ ہی کھڑے ہوجائیں جس سے ٹریفک میں خلل پڑے ،جبکہ پاگلوں کی طرح سڑک کی مخالف سمت میں چلنا شروع کردیں جو کہ آپ ہیں تو لوگ یقینا آپ کو گھوریں گے کہ یہ پاگل کون ہے ‘

جب کہ کچھ لوگوں نے تو اخلاقیات کی ساری حدیں پار کرتے ہوۓ ماڈل ایمان سلیمان سے کہا کہ آپ کو خود ہی شوق تھا کہ لوگ آپ کی چھاتیاں دیکھیں تبھی آپ نے ان کو موقع فراہم کیا

جب کہ ماڈل ایمان سلیمان کے حق میں آواز اٹھاتے ہوۓ کچھ عورتوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرد کبھی یہ تسلیم کرنے کے لیۓ تیار نہیں ہوتے کہ کسی معاملے میں ان کی غلطی بھی تھی وہ کسی نہ کسی طرح اپنی ہر غلطی کا ذمہ دار عورت کو ہی قرار دے دیتے ہیں

مشہور ماڈل ایمان سلیمان کی یہ کوشش صرف اور صرف اس برائی اور مشکل کی جانب توجہ دلانے کی ایک کوشش تھی جس کا سامنا ایک عام عورت کو مردوں کے اس معاشرے میں روزمرہ کے معمولات میں کرنا پڑتا ہے ۔

 

To Top