مس پاکستان سارش خان نے سوشل میڈیا پر ایسا کیا شئیر کر دیا کہ لوگ ان سے مس پاکستان کا اعزاز واپس لینے کے درپے ہو گئے

پاکستانی خواتین دنیا بھر میں اپنی محنتوں کے سبب کامیابی کے ڈنکے بجا رہی ہیں ،اسی سبب چاہے وہ ملالہ ہو یا شرمین عبید چناۓ یا پھر امریکہ کی سال 2015 کی مس پاکستان سارش خان کا شمار بھی ایسی ہی خواتین میں ہوتا ہے ان کے بارے میں بہت کم لوگ یہ جانتے ہوں گے کہ سارش خان کا ماضی کی مشہور اداکارہ صبیحہ خانم اور خوبرو ہیرو سنتوش کمار کی نواسی ہیں


وکیل کی ڈگری رکھنے والی یہ مشہور و معروف ماڈل اداکاری سے اپنے شغف کے سبب باقاعدہ طور پر نہ صرف اداکاری سیکھ رہی ہیں بلکہ اس کے  ساتھ ساتھ خواتین کے حقوق کے لیۓ آواز اٹھانے کا بھی جزبہ رکھتی ہیں ۔ ان تمام خصوصیات کے باوجود پاکستانی قوم ان سب کے لیۓ احتساب کے پیمانے بہت کڑے رکھتی ہے جن کو وہ چاہتے ہیں ایسا ہی کچھ سروش خان کے معاملے میں بھی ہوا

 

گزشتہ دن سارش خان نے اپنے سوشل میڈیا سے ایک تصویر شئیر کی یہ تصویر اگرچہ مغربی ماحول میں پلی بڑھی سارش خان کے لیۓ تو اتنی متنازعہ نہ ہو مگر پاکستانی قوم کے لیۓ یہ انتہائی ناقابل برداشت تھی ۔ اسی سبب اس تصویر میں سارش خان کی بے حجابی دیکھ کر پوری قوم چیخ پڑی

کچھ لوگوں نے ان کی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوۓ کہا کہ جب کسی عورت کے پاس کچھ کرنے کا ٹیلنٹ نہیں ہوتا تو اس وقت وہ برہنگی کا سہارا لے لیتی ہے

اسی طرح ایک اور چاہنے والے کا کہنا تھا کہ اس طرح کے لباس پہن کر تصویر بنا کر وہ اپنے خاندانی نام کو بھی تباہ کر رہی ہیں اور ان کی عزت خراب کرنے کا سبب بن رہی ہیں‎

اس کے علاوہ کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ عورت کا گھر سے باہر نکل کر کام کرنا اس کی طاقت کو بڑھانے کا سبب ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اس قسم کی تصاویر دیکھ کر ان عورتوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے جو باعزت طور پر گھر سے باہر کام کرنا چاہتی ہیں

چونکہ سارش خان کی پرورش امریکہ مین ہوئی ہے مگر اس کے باوجود اس کے ساتھ پاکستان کا نام جڑا ہے اسی سبب اس کے حوالے سے پاکستانی لوگ اس بات کی خواہش رکھتے ہیں کہ وہ پاکستانی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھیں گی ۔

To Top