میرے محس و مربی

Disclaimer*: The articles shared under 'Your Voice' section are sent to us by contributors and we neither confirm nor deny the authenticity of any facts stated below. Parhlo will not be liable for any false, inaccurate, inappropriate or incomplete information presented on the website. Read our disclaimer.

کچھ لوگ انسان کی زندگی میں فرشتہ بن کے آتے ہیں اور زندگی کو ایک نئی جہد دے جاتے ہیں۔

مجھے بھی ایک ایسے فرشتہ صفت انسان ملے جنہوں نے مجھے نیا راستہ دکھایا۔

میرے محسن و مربی، تاریک راہوں میں روشنی کا مینارہ، حالات کی کڑی دھوپ میں سائبان۔۔ اُن فرشتہ صفت انسان کا نام ھے محمد امین زکی صاحب، جو تحریکِ انصاف کے بانی ارکان میں سے ہیں اور پنجاب کے سیئر نائب صدر بھی رہے ہیں۔

خدا جب انسان کی تقدیر بدلنا چاہتا ھے تو اسے راہ بھی دیکھاتا ھے اور رہبر سے بھی ملوانے کے اسباب بنا دیتا ھے۔ دسمبر 2005 میں اللہ پاک نے مجھے اس عظیم انسان سے ملوایا۔ اس وقت میں فیکٹری مزدور تھا۔ پڑھنے کا شوق لگا۔ پرائیوٹ کالج میں شام کی کلاسسز لیتا۔ امتحان دینے کا وقت آیا تو NOC نہیں تھا۔ NOC،امتحان کی فیس اور سرگودھا کا کرایہ ملا کے 2500 خرچ ہونے تھے اور اس وقت میری تنخواہ 2200 تھی۔ ناامیدی کی انتہا تک پہنچا تو زہن میں سر امین زکی صاحب کا نام آیا اللہ کا نام لیکر ان کو اپنا مدعا ایک کاغز پہ لکھ کے دیا کہ کہتے ہوئےشرم آتی تھی. انہوں نے پڑھا اور پھر مجھے میری مطلوبہ رقم دے دی جو میں نے بطورِ ادھار لی اور آج تک اس کا مقروض ہوں۔ اس 2500 روپے نے میری زندگی کو بدلا۔

میٹرک کے بعد سے اب MBA تک کا سفر اسی 2500 سے شروع ہوا جس کا میں مرتے دم تک مقروض رہوں گا۔

وہ وقت بہت تکلیف دہ تھا جب زندگی سے مایوس اور تھک جاتا  تو سر کے پاس چلا جاتا۔ وہ ایک ہمدرد اور غمگسار کی طرح دلجوئی کرتے۔

ایسے لوگوں کا وجود نعمتِ خداوندی سے کم نہیں۔ ایسے لوگ زمین کی زینت ہوتے ہیں، مثلِ چراغ بھٹکے ہوئے بےسہارا لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ناامیدی کی اتہا گہرائیوں میں ڈوبے انسان کو نئی زندگی کی راہ دیکھاتے ہیں۔ بےلوث خدمتِ خلق کرتے ہیں کہ اللہ کی خلوق کی خدمت میں خدا کی رضا کے طلبگار ہوتے ہیں۔

میں اللہ پاک کا شکرگزار ہوں کہ اللہ پاک نے مجھے اتنے اچھے اور دردِ دل رکھنے والے عظیم لوگوں سے بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کا موقع دیا۔۔

سر امین زکی صاحب میرے پاس آپ کا شکریہ ادا کرنے کے لیے الفاظ نہیں۔۔ ہاں جب بھی دعا کے لیے ہاتھ اُٹھتے ہیں، آپ ان دعاؤں میں شامل ہوتے ہیں۔ جب بھی کبھی زہن اس گزری زندگی کی انھیری وادی میں جاتا ھے تو آپ کا مسکراتا چہرہ روشنی کا مینار نظر آتا ھے۔

خدا آپ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔

میرے محسن و مربی، میرے رہبر و غمگسار میں ھمیشہ آپ کی محبتوں اور عنایتوں کا مقروض رہوں گا

To Top