کیا آپ جانتے ہیں دنیا کا وہ کون سا مزہب ہے جس میں بھائی اپنی سگی بہنوں سے شادی کر سکتے ہیں

بہن بھائی کی شادی

اس دنیا میں مختلف مزاہب موجود ہیں اس کے ساتھ ساتھ کچھ لوگ ایسے بھی موجود ہیں جو کہ کسی بھی مزہب کو نہیں مانتے دوسرے لفظوں میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو کہ خدا کے وجود سے منکر ہیں ایسے لوگوں کی زںدگی میں حرام اور حلال کا کوئی وجود نہیں ہوتا ان کے لیۓ سب جائز ہوتا ہے

دنیا کے تقریبا ہر مزہب میں بہن اور بھائی کی شادی کو حرام قرار دیا جاتا ہے مگر اس بات سے بہت کم لوگ واقف ہوں گے کہ دنیا میں ایک مزہب ایسا بھی ہے جس میں بھائي اپنی سگی بہن سے نہ صرف شادی کر سکتا ہے بلکہ اس شادی کو انتہائی بابرکت قرار دیا جاتا ہے

بہن بھائی کی شادی جائز

اسلام میں قریبی رشتوں جیسے ماں بہن بیٹی کے ساتھ نکاح کی سختی سے ممانعت ہے مگر پارسی مزہب دنیا کا وہ واحد مزہب ہے جس کے ماننے والے اپنی بہن ک ساتھ شادی کو معتبر گردانتے ہیں پارسی مزہب کے ماننے والے درحقیقت زرتشت ہوتے ہیں جن کی بڑی تعداد ایران اور ہندوستان میں موجود ہے

بہن بھائی کی شادی

اس مزہب کا ماخذ ایران کو قرار دیا جاتا ہے مگر مسلمانوں کے آٹھویں صدی میں ایران کی فتح کے بعد پارسیوں کی بڑی تعداد یا تو اسلام میں داخل ہو گئی یا پھر انہوں نے جزیہ دینا قبول کر لیا اور بعد میں ہندوستان ہجرت کر گئی پارسی آج بھی پاکستان کے شہر کراچی اور ہندوستان کے شہر بمبئی میں پائی جاتی ہے

منفرد رسم و رواج کے حامل یہ لوگ اپنے مردوں کو وفن کرنے کے بجاۓ ان کو ایک بلند مینار والی عمارت میں رکھ دیا جاتا ہے جہاں پر چیلیں اور گدھ ان کو نوچ کر کھا لیتے ہیں مگر ایسی عمارات کی غیر موجودگی کے سبب یہ لوگ مردوں کو دفنا بھی دیتے ہیں جس کا ثبوت لاہور میں موجود پارسیوں کا قبرستان ہے

یہ لوگ اپنے دین کی تبلیغ نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے مسلک کے لوگوں کے ساتھ شادی کرتے ہیں اسی سبب اس مزہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد میں تیزی سےکمی واقع ہو رہی ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق پوری دنیا میں اس مزہب کے ماننے والے افراد کی تعداد صرف ایک لاکھ چالیس ہزار تک ہے

To Top